حکومت نے بیورو کریسی کے طاقتور گروپ کو نوازنے کیلئے ڈی ایم جی افسران کو گریڈ بیس سے 21میں ترقی دینے کیلئے 62 نئی آسامیاں پیدا کر لیں

منگل 10 مارچ 2015 13:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مارچ۔2015ء )موجودہ حکومت نے پسند نا پسند کی بنیاد پر بیورو کریسی کے طاقتور گروپ کو نوازنے کیلئے ڈی ایم جی کے افسران کو گریڈ بیس سے 21میں ترقی دینے کیلئے 62 نئی آسامیاں پیدا کی ہیں جبکہ سیکرٹریٹ گروپ کو یکسرنظرانداز کر دیا گیا ہے اور ان کی پانچ آسامیوں کو بھی ڈی ایم جی میں شامل کردیا گیا ہے۔اس ضمن میں سنٹرل سلیکشن بورڈ کے آئندہ اجلاس میں ترقیوں کے منتظر ڈی ایم جی کے نظرانداز کئے گئے 19 افسران کے کیس زیر غور نہ لانے کافیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اس بورڈ اجلاس میں وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے ایک طاقتورافسر کو ترقی دینے کیلئے ترقیوں کی فہرست میں ان کا نمبر 92 کی بجائے 73 ویں نمبر پر کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

مصدقہ ذرائع نے بتایا ہے کہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین کی زیر صدارت فروری 2014 ء میں ہونے والے سنٹرل سلیکشن بورڈ کے اجلاس میں گریڈ 20 سے گریڈ اکیس کی ترقیوں کا جائزہ لیا گیا بورڈ نے ڈی ایم جی کے 45 افسران کو گریڈ بیس سے 21 میں ترقی دینے کی سفارش کی تاہم وزیر اعظم نے ان 45 افسران میں سے 26 افسران کو ترقی دینے کی منظوری دی جبکہ 19 افسران کے کیس واپس بھجوا دئیے گئے یہ 19 افسران نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا عدالت نے ان افسران کو ترقی دینے کے احکامات جاری کئے تاہم ان احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اور یہ کیس اعلیٰ عدالت میں زیر سماعت ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے ڈی ایم جی کے طاقتور گروپ کی ترقیوں کیلئے گریڈ 20 سے 21میں ترقی کیلئے مزید 62 آسامیاں پیدا کی ہیں جبکہ سیکرٹریٹ گروپ کو یکسر نظرانداز کر دیا گیا ہے اور اس گروپ کی کوئی آسامی پیدا نہیں کی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوری میں سنٹرل سلیکشن بورڈ کا اجلاس ہونا تھا تاہم بوجوہ ابھی تک یہ اجلاس نہیں ہو سکا اور بورڈ کے آئندہ اجلاس میں نئی پیدا کی گئی آسامیوں پر 62 افسران کی ترقیوں کا جائزہ لیا جائیگا تاہم بورڈ کے اس اجلاس میں نظرانداز 19 افسران کو ترقیاں دینے کا معاملہ زیر غور نہیں لایا جائیگا جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے ایک طاقتور افسر فواد حسن فواد کو گریڈ بیس سے اکیس میں ترقی دینے کا پلان بنایا گیا ہے جس کے تحت ترقیوں کی لسٹ میں فواد حسن فواد کا نمبر 92 بنتا ہے تاہم نظرانداز 19 افسران کی سنیارٹی زیر غور نہ لانے کی وجہ سے ان کا نام 73 ویں نمبر پرآجاتا ہے جو کہ ترقیوں کی لسٹ میں آخری نمبر ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گریڈاکیس سے بائیس میں ترقیوں کے منتظر تین سے چار افسران کیخلاف انکوائریاں چلرہی ہیں جبکہ چھ سے سات افسران سپر سیڈ ہو جائینگے اور یوں ڈی ایم جی کے طاقتور افسر فواد حسن فواد کی ترقی کی راہ ہموار ہو جائیگی۔