شکارپور ،سیکڑوں روڈ تباہ حالی کا شکار ،سالوں سے کھنڈرات کا شکار روڈوں کا مرمتی کام نہ ہو سکا ،لاکھوں کی آبادی شدید متاثر ، آمد رفت معطل

پیر 9 مارچ 2015 00:16

شکارپور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 9 مارچ 2015ء)شکارپور ضلعی میں سیکڑوں روڈ تباہ حالی کا شکار سالوں سے کھنڈرات کا شکار روڈوں کا مرمتی کام نہ ہو سکا ،لاکھوں کی آبادی شدید متاثر ، آمد رفت معطل ، ہائی ویز ڈویژن شکارپور کے افسران نے کروڑوں روپے بل بنا کر ہڑپ کرلیے ، 2010 کے سیلاب سے اب تک روڈ تعمیر نہ ہونے سے ہزاروں لوگوں کو مشکلات کا سامنا ، جے ٹی آئی کا احتجاجی دہرنا ، ہائی ویز ڈیویژن کے کرپٹ انجنیئر منیر عباسی کو ہٹانے اور روڈز تعمیر کروانے کا مطالبہ رپورٹ کے مطابق، شکارپور ضلع میں 2010 میں آنے والے سیلابی ریلے میں تباھ ہونے والے روڈ راستے اور پلیں تاحال تعمیر نہ ہو سکے ہیں جن کی بجیٹ مقرر افسران نے کاغذی کاروائی کر کے کروڑوں روپے ہڑپ کر لیے ہیں مگر روڈز کا کام جوں کا توں نظر آ رہا ہے اور مرمتی کام شروع نہیں کروایا ہے ضلع کے اکثر روڈز مرمتی کام نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کو آمد رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور گاؤں کی طرف بڑی گاڑیاں بھی نہیں آسکتیں جس کی وجہ سے کاروباری لوگ بھی بہت متاثر ہیں ضلعی کے چاروں تحصیلوں میں روڈ تعمیر نہ ہو سکے ہیں خاص طور پر خانپور تحصیل میں یونین کاؤنسل گڑھی دکھو اور یوسی زرخیل میں لنک روڈز کی بجیٹ 2010 سے اب تک افسران نے ٹھیکیداروں سے ملی بھگت کر کے کروڑوں روپے ہڑپ کر لیے ہیں جس میں اہم کردار موجودہ ہائے ویز ڈویژن کے انجنیئر منیر عباسی کا ہے جس نے کام شروع کرنے سے پہلے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پنہچایا ہے اور سپرا رولز 2010 کو بھی توڑ تے ہوئے ٹھیکیداروں کو ایڈوانس بجیٹ رلیز کردی ہے جبکہ دوسری جانب ہائی ویز ڈویژن شکارپور کے عملے کے خلاف جمعیت طلباء اسلام یو سی زرخیل نے مقامی متاثر افراد کے ساتھ قیادت کرتے ہوئے احتجاج کیا اور رہنما مولانا جمال ناصر مینگل ، محمد عالم ، غلام مصطفی ، جمیل احمد غلام مرتضی ، عبدالحمید اور دوسروں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یو سی زرخیل اور گڑھی دکھو کے اکثر روڈز 2010 کے سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے جس میں دیہاتوں نے اپنی مدد آپ کے تحت مٹی ڈال کر آمد رفت کا راستہ بنایا ہے لیکن محکمہ روڈز نے آج تک تعمیراتی کام نہ کروا سکا ہے جن کی بجیٹ افسران نے ہڑپ کرلی ہے ، برساتوں میں ہمیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ھزاروں گاؤں کا ایک دوسرے سے رابطہ منقطع ہے ، جس کی وجہ سے ہمارے بچے تعلیم حاصل نہیں کر سکتے اور ہم ایمرجنسی کی صورت میں اپنے بیمار مریضوں کو اسپتال بھی نہیں پہنچا سکتے ہیں جس کی وجہ سے اکثر مریض راستے میں دم توڑدیتے ہیں اور زندگی کے سار ے معمولات درھم برھم ہیں انہوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پرہمارے روڈز کو تعمیر کر کہ مشکلات سے نجات دلائی جائے بصورت دیگر احتجاجی تحریک چلائیں رابطہ کرنے پر انجنیئر منیر عباسی نے کہا کہ مجھے کام کے حوالے سے علم نہیں ہے ہوسکتا ہے کہیں کام ہو جائے فون پر رابطے کی بجائے ہم آمنے سامنے بات کریں گے۔