لاہور،تھانہ ہربنس پورہ تشدد کیس کاوزیراعلیٰ کی جانب سے نوٹس لینے پر تھانیدار اور 4پولیس اہلکاروں سمیت 6افراد کیخلاف مقدمہ درج

پیر 9 مارچ 2015 00:12

لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 9 مارچ 2015ء ) تھانہ ہربنس پورہ تشدد کیس کاوزیراعلیٰ کی جانب سے نوٹس لینے پرتھانہ ہربنس پورہ میں تھانیدار اور 4پولیس اہلکاروں سمیت 6افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا جبکہ پولیس نے اپنی پیٹی بھائی کو گرفتار کرنے کی بجائے تھانے سے بھگا دیا ایس پی انوسٹی گیشن نے تھانیدار کی معطلی کی رپٹ نمبر25بھی لکھوادی جس کے مطابق زبیر کو نجی ٹارچر سیل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کا ذکر ایف آئی آر میں بھی کیا گیا ہے بتایا گیا ہے کہ مقدمہ نمبر269/15 بجرم 302کی مدعیہ عائشہ بی بی نے اعلی پولیس افسر کو بتایا کہ وہ ہربنس پورہ کے علاقے ہجویری ٹاون میں عبدالجبار نامی شخص کے گھر ملازمہ ہے 2روز قبل تھانہ ہربنس پورہ کے تھانیدار سراج نے 3پولیس ملازموں ایک نامعلوم اور عبدالجبار کے ہمراہ پولیس کی گاڑی میں آیا اور مجھے میرے بھائی ارشد مسیح اور بیٹے زبیر مسیح کو حراست میں لے کر بند روڈ میں واقع ایک نجی ٹارچر سیل میں لے گیا جہاں انہوں نے ہمیں تشدد کا نشانہ بنایا اور میرے بیٹے کو میری انکھوں کے سامنے عبدالجبار کے کہنے پرشدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہو گئی بعد ازاں انہوں نے ہمیں ڈرا دھمکا کر چپ رہنے کا کہا اور زبیرکاحادثے میں مارے جانے شور مچا دیا ایس پی انوسٹی گیشن نے اس بیانات پر تھانیدار سراج ، عبدالجبار ، ایک نامعلوم اور 3پولیس کانسٹیبلوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کروا دیا اور تھانیدار سراج کی معطلی کی رپٹ بھی درج کروا دی جبکہ پولیس اہلکار جو پہلے اپنے موقف پر قائم تھے کہ زبیر ٹریفک حادثے میں مارا گیا بعد ازاں کوئی جواب دینے سے انکار کر دیا

متعلقہ عنوان :