وزارت ہاؤسنگ نے عدالتی حکم پر نیو ہائی کورٹ بلڈنگ پراجیکٹ کی غلط بڈنگ پر تین رکنی انکوئری کمیٹی قائم کر دی

پیر 9 مارچ 2015 23:35

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 9 مارچ 2015ء)وزارت ہاؤ سنگ نے عدالتی حکم پر نیو ہائی کورٹ بلڈنگ پراجیکٹ کی غلط بڈنگ پر تین رکنی انکوئری کمیٹی قائم کر دی ہے جبکہ پی ڈبلیو ڈی نے سابق انکوائری کمیٹویو ں سے عدم تعاون کرتے ہوئے اہم دستاویزات دینے سے انکار ی ہو گئی تھی،اب عدالت کے حکم کے باوجو د پی ڈبلیو ڈی مافیا ثبوت مہیا کرنے کی تشویش شروع ہو گئی ہے۔

وزارت داخلہ سے ملنے والی معلومات کے مطابق گوندل نامی ایک کنسٹریکشن کمپنی نے نیب ،ہائی کورٹ اور وزارت ہاؤسنگ کو ایک درخواست دی تھی کہ نیو ہائی کو رٹ بلڈنگ پراجیکٹ میں بے ضابطگیا ں ہو ئی ہیں اور جو نااہل کمپنی مالکان ہیں جنکا صرف سول تجربہ ہے انہیں الیکٹرک اور دیگر کنٹریکٹ بھی دئیے گئے ہیں۔گوند ل کنسٹریکشن کمپنی نے تمام ثبوتوں کے ساتھ درخواست ہائی کورٹ میں بھی دی جس پر کیس کی سماعت جاری ہے۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ ذرائع کے مطابق ہائی کورٹ کے ڈبل بینچ نے ایک انکوائری کمیٹی بنانے کا حکم دیا مگر اسے بے اثر کر دیا گیا کہ پی ڈبلیو ڈی نے وزارت سے عدم تعاون کرتے ہوئے اہم دستاویزارت دینے سے بھی انکار کر دیا تھا،تاہم ڈبل بینچ نے کیس کی سماعت ملتوی کر رکھی تھی وزارت کو پھر طلب کر لیا گیا اس حوالے سے ایک مرتبہ پھر عدالت نے بااختیار انکوائری کمیٹی بناتے ہوئے حکم دیا کہ رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔

وزارت ذرائع کے مطابق پی ڈبلیو ڈی کے ڈی جی عطاء الحق جو ایک وکیل بھی ہیں اور وہ ایک بااثر ہونے کی بنا پر اہم دستاویزات پر قبضہ کیے ہوئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 16مارچ کو موجودہ ڈی جی عطاء الحق ریٹائرڈ ہونے والے ہیں اور انکی کو شش ہے کہ اس مرحلہ سے جلد جلد تب نکلا جا سکتا ہے کہ انکوائری کمیٹی اپنی حتمی روپورٹ عدالت پیش نہ کر سکے۔واضع رہے کہ اس سے قبل 3انکوائریاں کمیٹیا ں تشکیل دی جا چکی ہیں مگر پی ڈبلیو ڈی کے عدم تعاون کے باعث کرپٹ مافیا کا انکشاف نہیں کیا جا سکا ہے۔۔