اسلام باد ہائی کورٹ نے سلمان تاثیر قتل کیس میں ممتاز قادری کی سزائے موت کیخلاف اپیل پر 11 فروری کا محفوظ فیصلہ سنا دیا

پیر 9 مارچ 2015 14:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09مارچ۔2015ء) اسلام آبادہائیکورٹ نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کیس میں ممتاز قادری کی سزائے موت کیخلاف اپیل کامحفوظ کردہ فیصلہ سناد یا‘ دہشتگردی کی دفعات کے تحت سنائی گئی سزائے موت کالعدم قراردیدی گئی تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302کے تحت سنائی گئی سزائے موت برقراررکھی گئی ہے۔اسلام آباد ہائیکور ٹ کے جسٹس نورالحق قریشی اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ممتازقادری کی دومرتبہ سزائے کیخلاف اپیل کی سماعت کی اور فیصلہ محفوظ کیا تھا جو پیر کی صبح جسٹس نورالحق قریشی نے سنایا۔

عدالت نے واضح کیاکہ دہشتگردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے کے تحت سنائی گئی سزائے موت کالعدم قراردیدی گئی ہے تاہم 302کی سزادرست قرارپائی۔

(جاری ہے)

یادرہے کہ تھانہ کوہسار کی حدود میں واقع مارکیٹ میں ایک کافی شاپ کے باہر سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو اْن کے اپنے محافظ ممتاز قادری نے چار جنوری 2011ء کو قتل کردیاتھا اور سات ماہ کے ٹرائل کے بعداکتوبر2011ء میں راولپنڈی کی انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ممتاز قادری کو دومرتبہ سزائے موت سنائی تھی جس پر ممتاز قادری کی طرف سے جسٹس ریٹائرڈ خواجہ شریف نے اسلام آبادہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی اور فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد 11فروری کو ڈویژنل بینچ نے فیصلہ محفوظ کرلیاتھا جو پیر کی دوپہر کو سنایاگیا

متعلقہ عنوان :