روس، ملائیشیا ،سری لنکا، بحرین اور متحدہ عرب امارات کو آلو کی برآمد جاری

پیر 9 مارچ 2015 13:30

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09مارچ۔2015ء) روس، ملائیشیا ،سری لنکا، بحرین اور متحدہ عرب امارات کو آلو کی برآمد جاری پنجاب میں آلو کی قیمتوں میں اضافہ متوقع، گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران پنجاب حکومت کی جانب سے 1109.9میٹرک ٹن کے 34کنٹینرز آلو کے مختلف ممالک کو ایکسپورٹ کیے گئے۔ حکومت ملکی ضروریات سے زائد تمام آلو بر آمد کرے گی ،برآمد کا عمل تیز ی کے ساتھ جاری ہے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

09مارچ۔2015ء کے مطابق آلوکی برآمدی سے مقامی سطح پرقیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا،جبکہ اس وقت مارکیٹ اور منڈیوں میں اعلیٰ کوالٹی کا آلو 15روپے سے 20روپے فی کلو دستیاب ہے ، بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں اس سال آلو کی 3.7ملین ٹن پید او ار حاصل ہوئی ہے جو پچھلے سال سے ایک ملین ٹن زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

۔ صوبا ئی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے آلو کی برآمد کے عمل کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اجلاس کہا کہ حکومت ملکی ضروریات سے زائد تمام آلو بر آمد کر ے گی تاکہ کسانوں کو انکی محنت کا درست معاوضہ مل سکے۔

اب تک 32ہزار میٹرک ٹن سے زائد آلو روس، ملائیشیا ،سری لنکا، بحرین اور متحدہ عرب امارات کو برآمد کیا جا چکا ہے۔، اس سال ایک ملین ٹن آلو برآمد کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔آلو کی برآمد میں حائل رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کرنے کیلئے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ آلو کی کوالٹی کے بارے میں برآمد کنندگان کو فوری سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے تاکہ آرڈر زکو پورا کیاجاسکے ۔

اس موقع پر وزیر زراعت کو بریفنگ میں بتایاگیا کہ گزشتہ روز آلو کے1109.9میٹرک ٹن کے 34کنٹینرز مختلف ممالک کو ایکسپورٹ کیے گئے۔ ان میں642میٹرک ٹن کے 22کنٹینرروس، 88.32میٹرک ٹن کے 3کنٹینر بحرین، 173.05میٹرک ٹن کے 3کنٹینر سری لنکا، 117.3میٹرک ٹن کے3 کنٹینر ملائیشیا اور 89.5میٹرک ٹن کے 3کنٹینر متحدہ عرب امارات کو برآمد کیے گئے ۔ صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برس کی نسبت اس سال آلو کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اس بمپرکراپ کا زیادہ سے زیادہ فائدہ کسا ن کو پہنچانا ہمارا مقصد ہے۔

آلو کے کا شتکاروں کو ان کی فصل کا مناسب معاوضہ دلا نے اور ما رکیٹ میں استحکام لانے کیلئے ملک سے آلو کی بر آمدجاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملکی ضروریات سے زائد تمام آلو بر آمد کرے گی تاکہ کسانوں کومعاشی بحران سے بچا یا جا سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آلو کی بر آمد شروع ہو نے سے مارکیٹ میں استحکا م آیا ہے اورکاشتکاروں کو انکی فصل کا بہتر معاوضہ ملنا شروع ہو گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :