پلازہ مالکان، پرائیویٹ سکولز بیکریوں ہول سیل کا کاروبار کرنے والے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے اقدامات شروع

پیر 9 مارچ 2015 13:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09مارچ۔2015ء) فیڈ رل بو رڈ آ ف ریو نیو(ایف بی آر )نے ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لئے بڑے بڑے پلازہ مالکان لگثری گاڑیاں خریدنے والے پرائیویٹ سکولز بیکریوں ہول سیل کا کاروبار کرنے والے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے اقدامات شروع کر دئیے،ٹیکس ریفارم کمیشن نے بھی ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لئے اپنی سفارشات تیار کر لیں،ایف بی آر نے اپنے شارٹ فال کو پورا کرنے اور ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لئے اپنے انٹیلی جنس ونگ کی سفارشات پر عملدرآمد شروع کر نے کا فیصلہ کر لیا ذرائع کے مطابق ایف بی آر اینٹیلی جنس ونگ نے ملک بھر میں 2لاکھ سے زائد ایسے دولتمندوں سرمایہ کاروں کا ڈیٹا تیار کیا ہے جن کی آمدنی بے حد زیادہ مگر وہ یا تو ٹیکس ادا نہیں کرتے ہیں اور یا پھر برائے نام ٹیکس ادا کرتے ہیں ایف بی آر نے اندرون اور بیرون ممالک میں سینکڑوں شاخوں کے ساتھ کام کرنے والے ایک نجی تعلیمی ادارے سمیت ایسے تمام اداروں کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں جنہوں نے اپنے ٹیکس ریٹرن میں خسارہ ظاہر کیا ہے اور ایف بی آر سے ریفنڈ بھی وصول کر رہے ہیں ایف بی آر اینٹیلی جنس ونگ نے اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں بیکریوں کا نیٹ ورک رکھنے والوں کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر دی ہیں جنہوں نے اپنا ٹیکس بچانے کے لیے کئی نام رجسٹرد کرائے ہیں اور اسی طرح ٹیکس بچانے کی کوشش کرتے ہیں اسی طرح ایف بی آر نے ملک بھر میں لگژری گاڑیاں خریدنے بڑے بڑے پلازا مالکان اور ہول سیل کا کاروبار کرنے والے تاجروں کے خلاف بھی تحقیقات شروع کردی ہیں ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لئے ایف بی آر ٹیکس ریفارم کمیشن نے بھی اپنی اصلاحات مکمل کر لی ہیں اور یہ رپورٹ وزارت خزانہ میں پیش کردی جائے گی اور وہاں سے منظوری کے بعد اس کو نافذ العمل کر دیا جائے گاایف بی آر کے ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان میں صرف ایک فیصد سے بھی کم افراد کے ٹیکس نیٹ میں ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ایف بی آر حکام کو ٹیکس نیٹ میں اضافے کی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :