میر علی ڈرون حملہ کیس ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی جلد سماعت کیلئے درخواست منظور کر لی

پیر 9 مارچ 2015 13:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09مارچ۔2015ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جنوبی وزیرستان کے علاقہ میر علی میں ہونے والے ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے دو افراد کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کیلئے کیس کی جلد سماعت کیلئے درخواست منظور کرتے ہوئے ڈرون حملہ کیس کو اپریل کے پہلے ہفتے میں مقرر کردیا۔ پیر کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی عدالت میں ڈرون حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کے وکیل ظہور الٰہی ایڈووکیٹ عدالت عالیہ میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ گذشتہ کئی سال سے ڈرون حملہ کیس کی سماعت نہیں ہورہی لہٰذا عدالت میں کیس کی جلد سماعت کیلئے نئی درخواست دائر کی گئی ہے تاکہ ڈرون حملہ کیس کا جلد فیصلہ ہوسکے۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے ڈرون حملہ کیس کی سماعت اپریل کے پہلے ہفتے میں مقرر کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

جنوبی وزیرستان کے علاقہ میر علی میں 2010ء میں ہونے والے ڈرون حملے میں درخواست گزار کریم خان کے بھائی اور ایک بیٹا ہلاک ہوگئے تھے۔ درخواست گزار نے سی آئی اے کے سابق چیف سٹیشن جوناتھن بینکس اور لیگل کونسل جان ریزو کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کروانے کیلئے عدالت عالیہ میں درخواست دائر کررکھی ہے۔ گذشتہ کئی سماعتوں پر عدالت نے ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے دو افراد کے قتل کے مقدمہ کے اندراج کیلئے آئی جی اسلام آباد کو بھی عدالت میں طلب کیا تھا اور احکامات جاری کئے تھے کہ ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے دو افراد کے قتل کا مقدمہ سی آئی اے کے سابق چیف سٹیشن جوناتھن بینکس اور لیگل کونسل جان ریزو کیخلاف درج کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہونے سے درخواست گزار کی جانب سے تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او کیخلاف توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کررکھی ہے۔