اسلام آباد: ہائی کورٹ میں سلمان تاثیر قتل کیس کی سماعت، عدالت نے ممتاز قادری کو ایک بار سزائے موت کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنا دیا۔

پیر 9 مارچ 2015 12:40

اسلام آباد: ہائی کورٹ میں سلمان تاثیر قتل کیس کی سماعت، عدالت نے ممتاز ..

اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 9 مارچ 2015 ء) : ہائی کورٹ میں سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کے خلاف دفعہ 302 کے تحت قتل کے مقدمے میں ایک بار سزائے موت کا حکم بر قرار رکھا گیا ہے، سلمان تاثیر قتل کیس میں ممتاز قادری نے فروری 2011 کو اعتراف جرم کیا تھا جس کے بعد عدالت کی جانب سے ممتاز قادری کو یکم اکتوبر 2011 کو دو بار سزائے موت کا حکم دیا تھا مقدمے میں میں دہشت گردی اور قتل کی دفعات شامل تھیں، ممتاز قادری کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی جس کے لیے کی گئی سماعتوں میں دونوں وکلا کی جانب سے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا ، آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس شوکت عزیر صدیقی اور جسٹس نور الحق قریشی کے دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی .

سماعت میں عدالت نے دہشت گردی کی دفعہ کو ختم کرتے ہوئے ممتاز قادری کی ایک بار سزائے موت کو کالعدم قرار دے دیا ہے جبکہ قتل کی دفعہ کے تحت ممتاز قادری کی ایک بار سزائے موت کو بر قرار رکھا گیا ہے.