وکٹ کیپر سرفرازاحمد نے ہیڈکوچ وقاریونس سے جھگڑے کی خبروں کی تردیدکردی

اتوار 8 مارچ 2015 16:37

وکٹ کیپر سرفرازاحمد نے ہیڈکوچ وقاریونس سے جھگڑے کی خبروں کی تردیدکردی

آکلینڈ((اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8مارچ۔2015ء) )پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز سرفرازاحمد نے ہیڈکوچ وقاریونس سے جھگڑے کی خبروں کی تردیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ وقاریونس بڑے ہیں کچھ کہہ بھی دیں تومیں کبھی جواب نہیں دوں گا۔اتوارکو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ قومی ٹیم ایک خاندان کی طرح ہے ،ہم سب متحد ہوکر کھیلتے ہیں ،مجھے جھگڑے کی خبروں پر حیرانی ہوئی ،ایسا کچھ بھی نہیں ،وقاریونس بڑے ہیں اور اتنے سینئراور عظیم کھلاڑی کی کوچنگ میں کھیلنا اعزازکی بات ہے ،وقاریونس بڑے ہیں کچھ کہہ بھی دیں تومیں کبھی جواب نہیں دوں گا۔

وہ یہاں کرکٹ کھیلنے آئے ہیں اور میڈیا میں ان کی کوچ وقاریونس سے لڑائی کی خبریں سامنے آنے پر وہ سخت حیران ہیں۔’ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔

(جاری ہے)

کوچز ہوں یا کپتان یا کوئی اور سب پاکستان کی نمائندگی کے لیے یہاں آئے ہوئے ہیں اور کسی سے بھی لڑائی جھگڑے کا وہ سوچ بھی نہیں سکتے۔ اس وقت اس طرح کی منفی خبروں کے بجائے ضرورت اس بات کی ہے کہ ٹیم کی جتنی بھی ممکن ہوسکے حوصلہ افزائی کی جائے۔

سرفرازاحمد نے کہاکہ مجھے یہ تو معلوم تھا کہ پاکستانی وکٹ کیپرز نے ایک میچ میں پانچ کیچز لیے ہیں لیکن میچ کے بعد یہ پتہ چلا کہ میں نے عالمی ریکارڈ برابر کردیا ہے تو بہت خوشی ہوئی کہ پاکستان اور میرا نام بھی ریکارڈ بک میں آگیا ہے ۔ اللہ نے مددکی اور6کیچ پکڑکرگلکرسٹ کیساتھ ریکارڈشیئرکیا،ٹیم جیت رہی ہے،منفی باتیں نہ ہوں تواچھاہے،ہاشم آملہ کاکیچ پکڑنامیرے لیئے ہی نہیں ٹیم کیلئے بھی بہت اچھاتھا،چاہتاتھاکہ بڑی اننگزکھیلوں لیکن جواللہ کی مرضی ہے اس پر کچھ نہیں ہوسکتا۔

انھوں نے کہا کہ میگا ایونٹ میں پہلی بار کھیلنے کا واقعی بڑا دباوٴ تھا لیکن بولنگ کوچ مشتاق احمد نے میرا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ میچ سے لطف اندوز ہونے کا ارادہ لے کر میدان میں اترو اور اپنے نیچرل کھیل کا مظاہرہ کرو۔سرفراز احمد نے کہا کہ میں دنیا کے بہترین بولنگ اٹیک کا سامنا کرتے ہوئے اچھی کارکردگی دکھانے پر خوش ہوں، صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دینے پر مینجمنٹ، سپورٹ کرنے والے پرستاروں اور اپنے اہل خانہ کا شکر گزار ہوں، کوشش کروں گا کہ آئندہ بھی قوم کی توقعات پر پورا اتروں۔

متعلقہ عنوان :