وزیراعلیٰ کی زیر صدارت امن وامان کی صورتحال او رنیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے کئے گئے اقدمات کا جائزہ اجلاس ، دہشت گردی ،انتہاء پسندی او رفرقہ واریت کے خاتمے کے حوالے سے مضمون نویسی اور تقریری مقابلے کرانے کے اقدام کی باقاعدہ منظوری ،دہشت گردی ،انتہا ء پسندی اورفرقہ واریت کا خاتمہ پوری قوم کی آواز ہے ،اسکے خلاف ہر محاذ پر جنگ لڑی جائے گی،مضمون نویسی او رتقریری مقابلہ جات میں طلبا وطالبات میں نقد انعامات تقسیم کئے جائیں گے،وزیراعلیٰ شہبازشریف کا اجلاس سے خطاب

ہفتہ 7 مارچ 2015 21:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔7 مارچ۔2015ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت ہفتہ کو یہاں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں تعلیمی نصاب میں برداشت ، رواداری ، بھائی چارے کے فروغ ، دہشت گردی ،انتہاء پسندی او رفرقہ واریت کے خاتمے کے حوالے سے خصوصی مضامین شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیااور پنجاب بھر میں دہشت گردی ،انتہاء پسندی او رفرقہ واریت کے خاتمے کے حوالے سے مضمون نویسی اور تقریری مقابلے کرانے کے اقدام کی باقاعدہ منظوری دی گئی -اجلاس میں صوبے میں امن وامان کی صورتحال او رنیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے کئے جانیوالے اقدامات کا جائزہ لیا گیا- وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے فوری اورموثر اقدامات اٹھائے گئے ہیں-دہشت گردی اورفرقہ واریت کا خاتمہ پوری قوم کی آواز ہے-دہشت گردی، ا نتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خلاف ہر محاذ پر جنگ لڑی جائے گی -انہوں نے کہاکہ تحصیل، ضلع،ڈویژن اور صوبائی سطح پر تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات کے درمیان مضمون نویسی اور تقریری مقابلے کرائے جائیں گے -مضمون نویسی او رتقریری مقابلہ جات میں تحصیل سے صوبائی سطح تک اول ، دوم او رسوم آنے والے طلبا وطالبات میں نقد انعامات تقسیم کئے جائیں گے- تعلیمی نصاب میں شامل کئے جانے والے اضافی مضامین کے حوالے سے امتحانات میں سوالات بھی شامل کئے جائیں گے-وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر موثر انداز میں عملدرآمد جاری رکھا جائے -صوبائی وزراء مجتبیٰ شجاع الرحمن، رانا مشہودا حمد، عطامانیکا، وحید آرائیں ، ایم این اے حمزہ شہبازشریف ، اراکین اسمبلی رانا ثناء الله، زعیم حسین قادری، چیف سیکرٹری ، معاون خصوصی رانا مقبول احمد، انسپکٹرجنرل پولیس، سیکرٹری داخلہ اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔