برآمدات کے بہتر فروغ کیلئے حکومت ہائی ٹیک انڈسٹری میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے، مزمل صابری
ہفتہ 7 مارچ 2015 16:34
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07مارچ۔2015ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مزمل حسین صابری نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ برآمدات کو بہتر طور پر فروغ دینے کیلئے ہائی ٹیک انڈسٹری میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے اور اعلیٰ ٹیکنالوجی مصنوعات کی مقامی پیداوار بڑھانے کیلئے نجی شعبے کی ہرممکن معاونت کرے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ ملک میں 80فیصد سے زائد اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دے رہا ہے لہذا حکومت برآمدات میں تنوع پیدا کرنے اور مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کیلئے نجی شعبے سے تعاون کرے تا کہ برآمدات کو صلاحیت کے مطابق فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو دہائیوں سے پاکستان کو تجارتی خسارے کا سامنا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری حکومتیں برآمدات کو بہتر طور پر فروغ دینے میں ناکام رہی ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ 1947-48میں پاکستان کی برآمدات 13کروڑ 80لاکھ تھیں جبکہ درآمدات صرف 9کروڑ 60لاکھ تھیں اورملک کاتجارتی توازن سرپلس تھا تاہم 2013-14کے مالی سال کے دوران پاکستان کی برآمدات 25ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ درآمدات بڑھ کر 45ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جس وجہ سے ملک کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 20ارب روپے ہوگیا ۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ تین دہائیوں سے دنیا کی کل برآمدات میں پاکستان کا حصہ تقریبا ساکن رہا جو پالیسی سازوں کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا یونائیٹڈ نیشنز کی ایک سٹیڈی کے مطابق 1980تا 2011تک دنیا کی کل برآمدات میں انڈیا کا حصہ 0.43فیصد سے بڑھ کر 1.78فیصد تک پہنچ گیا ، بنگلہ دیش کا 0.04فیصد سے بڑھ کر 0.14فیصد سے زیادہ ہو گیا، ملایشیاء کا 0.74فیصد سے بڑھ کر 1.34فیصد تک اور تھائی لینڈ کا 0.37فیصد سے بڑھ کر 1.35فیصد تک پہنچ گیا لیکن پاکستان کا حصہ اس عرصے میں دنیا کی کل برآمدات میں 0.15فیصد تک ہی ساکن رہا جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ماضی کی حکومتیں برآمدات کو ترقی دینے کیلئے مناسب حکمت عملی وضع کرنے سے قاصر رہی ہیں۔مزمل صابری نے کہا کہ برآمدات کے شعبے میں پاکستان کی ناقص کاکردگی کی اہم وجہ برآمدات میں تنوع کا فقدان ہے کیونکہ ہمارا ملک برآمدات کیلئے زیادہ تر ٹیکسٹائلز اور گارمنٹس سمیت کم ٹیکنالوجی والی محدود مصنوعات پر انحصار کر رہا ہے جن کی مانگ دنیا میں اتنی تیزی سے نہیں بڑھ رہی۔ اس کے برعکس ملایشیاء اور سنگا پور سمیت دنیا کے کئی ممالک نے اعلیٰ ٹیکنالوجی کی مصنوعات پر توجہ دے کر برآمدات کے شعبے میں حیرت انگیز ترقی کی ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان کا حصہ اعلیٰ ٹیکنالوجی کی مصنوعات میں 1980سے لیکر اب تک 2فیصد سے آگے نہیں بڑھ سکا جس وجہ سے ملک کا تجارتی خسارہ بڑھتا جا رہا ہے۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ مقامی سطح پر الیکٹرانک و الیکٹریکل، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام مصنوعات سمیت اعلیٰ ٹیکنالوجی کی دیگر مصنوعات تیار کرنے کی حوصلہ افزائی کرے اور اس سلسلے میں سرمایہ کاروں کو بہتر ترغیبات فراہم کرے جبکہ برآمدات میں تنوع پیدا کرنے کیلئے نئی پالیسیاں لے کر آئے تا کہ نجی شعبہ ان مصنوعات کی مقامی پیداوار بڑھا سکے جس سے برآمدات کو صلاحیت کے مطابق فروغ ملے گا اور ملک تجارتی خسارے سے نکل کر بہتر معاشی ترقی کی طرف گامزن ہو گا۔متعلقہ عنوان :
مزید تجارتی خبریں
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے اخری تیزی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 751.35 پوائنٹس کا اضافہ
-
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
-
روٹی زائد قیمت پر فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈائون جاری، 115 افراد گرفتار
-
ایس ای سی پی نے نیا آن لائن کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم ’ایس ای سی پی ایکس ایس‘ متعارف کروا دیا
-
بینک دولتِ پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی)کا اجلاس 29اپریل کو ہوگا
-
بجلی 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
-
امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں 10 پیسے کا اضافہ
-
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
-
ایل پی جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر9 فیصد اضافہ
-
کریڈٹ کارڈز کے زریعہ خریداری اورادائیگیوں میں مارچ کے دوران سالانہ بنیادوں پر26.1 فیصداضافہ
-
ملک میں دالوں کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران کمی
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس72 ہزار445پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.