سی ڈی اے کی حدود وضع نہ ہونے سے ادارے کو کروڑوں روپے کا خسارہ

ہفتہ 7 مارچ 2015 14:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07مارچ۔2015ء) سی ڈی اے کی ترقیاتی ہدود وضع نہ ہونے سے ادارے کو کروڑوں روپے کا خسارہ ہو رہا ہے ایک میڈیا رپورٹ کے رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے 5 دیہی مراکز اور ماڈل ویلجز کو بنیادی شہری سہولتیں فراہم کر رہا ہے جن میں چک شہزاد‘ ہمک‘ ترلائی اور فراش کے علاقے شامل ہیں اور ان علاقوں کو سی ڈی اے کی حدود میں شامل کرنے میں تاخیر سے ادارے کے لئے کئی مسائل کھڑے کر دیئے ہیں۔

یہ علاقے سی ڈی اے کی مقرر کردہ حدود میں نہیں آتے اور اتھارٹی انسانی بنیادوں پر ان علاقوں کو جزوی بنیادی ضروریات فراہم کر رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے کے ایک سینئر اہدیدار کا کہنا ہے کہ سی ڈی اے کے پاس ان علاقوں کو سہولیات کی فراہم کے لئے کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔

(جاری ہے)

سی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ مقامی اور متاثرہ افراد نے باہر کے لوگوں کو اپنی زمین فروخت کر دی اور حکومت نے بھی ان علاقوں میں سینئر صحافیوں کو پلاٹ دیئے۔

رپورٹ کے مطابق ان بااثر افراد نے 1980ء کی دہائی میں ڈبل سٹوری عمارتیں کھڑی کیں اور پانی بجلی اور ٹیلی فون کی سہولیات بھی حاصل کیں۔ دریں اثناء سی ڈی اے کے ترجمان ساجد رمضان کا کہنا ہے کہ ان سہولیات کے حوالے سے سی ڈی اے کو وفاقی حکومت سے نوٹیفکیشن کی ضرورت ہے اور کیس کو چیف کمشنر کے پاس بھی بھیجا گیا ہے تاہم ابھی تک جواب کا انتظار ہے۔

متعلقہ عنوان :