الیکشن کمیشن اور حکومت سینیٹ کے الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ روکنے میں ناکام رہے ،فاٹا میں حکومت اپنے سینیٹر لانا چاہتی ہے،مخصوص اشرافیہ نے تمام اداروں کو یر غمال بنارکھا ہے،5 اپریل سے عوامی رابطہ مہم شروع کر ینگے ،جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی ملتان ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 6 مارچ 2015 22:18

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔6 مارچ۔2015ء) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اور حکومت سینیٹ کے الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لئے موثر کردار ادا نہیں کر سکی جس کی وجہ سے الیکشن کا نظام ناکام رہا ہے۔ جمعہ کو ملتان ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ سینٹ الیکشن مکمل ہو گیا ہے، صرف فاٹا میں انتخابات نہیں ہوئے، فاٹا میں الیکشن مکمل نہ کرانا اس بات کی غماضی کرتا ہے کہ وہاں حکومت اپنے سینیٹر لانا چاہتی ہے، فاٹا میں الیکشن ملتوی کرنا بہتر راستہ نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اور حکومت نے ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لئے موثر کردار ادا نہیں کیا اور یہ شرم کی بات ہے کہ پاکستان میں سیاسی جماعتیں اور ظالم سرمایہ دار انسانوں کو خریدتے ہیں اور ان کی بنیاد پر خدا بننے کی کوشش کرتے ہیں، الیکشن کا نظام ناکام رہا ہے اس لیے اس کو ری وزٹ کرنے کی ضرورت ہے، ان کا کہنا تھا کہ کے پی کے میں بھی اراکین کو خریدنے کی کوشش کی گئی مگر میڈیا کی وجہ سے انہوں نے اپنا ضمیر نہیں بیچا۔

(جاری ہے)

کے پی کے میں ممبران نے اپنے صوبے کی عزت اور اسمبلی کو بچایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مخصوص اشرافیہ نے تمام اداروں کو یر غمال بنایا ہوا ہے،، ظالم وڈیرے اور سرمایہ دار ٹولے نے ہر چیز پرقبضہ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے استحصالی نظام قائم ہے۔موجودہ سیاسی جماعتیں سرمایہ داروں اور جاگیر داروں کے کلب بن چکی ہیں اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ مزدور کو کارخانے اور کسان کو زمین کے منافع میں شامل کیا جائے۔ جماعت اسلامی پانچ اپریل سے عوامی رابطہ مہم شروع کر رہی ہے ہمارا مشن عوام کو اسلامی اور فلاحی پاکستان کی صورت میں اسلامی ویلفیر سٹیٹ دینا ہے۔