بی آئی ایس پی کیلئے ڈونرز کی امداد کو سراہتے ہیں ، وزیر اعظم بی آئی ایس پی کو ایک قدم آگے لے کر جانے کے خواہشمند ہیں، اے ڈی بی اور ڈیفڈ سمیت مختلف ترقیاتی اداروں کے ساتھ سٹریٹجک شراکت داری میں توسیع کے مواقع تلاش کر ر ہے ہیں، تمام ترقیاتی پارٹنرز کی تجاویز پر عمل درآمد کیلئے مستحکم منصوبے بنا ئیں گے ، منصوبوں کا جائزہ لینے کیلئے حکمت عملی وضع کی جائیگی، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن کی ترقیاتی اداروں کے سربراہان سے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 6 مارچ 2015 22:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔6 مارچ۔2015ء) وزیر مملکت وچیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ( بی آئی ایس پی) ماروی میمن نے کہاہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی ) اور حکومت پاکستان عالمی بینک ، اے ڈی بی اور ڈی ایف آئی ڈی جیسے ڈونر اداروں کی جانب سے بی آئی ایس پی کو ایک کامیاب سماجی تحفظ کا پروگرام بنانے کیلئے دی جانے والی امداد کو سراہتا ہے، وزیر اعظم غریب طبقات کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے بی آئی ایس پی کو ایک قدم آگے لے کر جانے کے خواہشمند ہیں،عالمی بینک، بین الاقوامی ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) اور ڈیفڈ سمیت مختلف ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ اپنی سٹریٹجک شراکت داری میں توسیع کرنے کے مواقع تلاش کر ر ہے ہیں، تمام ترقیاتی پارٹنرز کی طرف سے دی گئی تجاویز پر عمل درآمد کیلئے مستحکم منصوبے بنا ئیں گے اور اس کا جائزہ لینے کیلئے حکمت عملی وضع کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو یہاں بی آئی ایس پی سیکرٹریٹ میں ترقیاتی اداروں کے سربراہان کیساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کررہی تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف ہمارے معاشرے کے غریب طبقات کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے بی آئی ایس پی کو ایک قدم آگے لے کر جانے کے خواہشمند ہیں۔ بی آئی ایس پی کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پروگرام حکومت کے فلاح و بہبود پر مبنی وژن پر کام کر رہا ہے اور پاکستان کے لاکھوں خاندان جنہیں فوری ریلیف اور امداد کی ضرورت ہے ،کی خدمت کیلئے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے۔

چیئرپرسن نے پارٹنرز کی مدد پر ترقیاتی شراکت داروں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بی آئی ایس پی عالمی بینک، بین الاقوامی ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) اور ڈیفڈ سمیت مختلف ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ اپنی سٹریٹجک شراکت داری میں توسیع کرنے کے مواقع تلاش کر رہا ہے۔مستقبل میں بہتر نتائج کے لئے، چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے ڈونرزایجنسیوں کے سربراہان کو مستحقین کی دوبارہ تصدیق کرنے پر توجہ مرکوزکی بابت،قو می سماجی و اقتصادی رجسٹری کو اپ ڈیٹ کرنے، پروگرام کو صوبوں کے ساتھ تعاون بڑھانے کے جانب سی سی ٹی پروگرام کی توسیع، گریجویشن کے ماڈل پر دوبارہ نظرثانی اور مستحقین تک رسائی کو بہتر بنانے کے بارے میں آگائی دی۔

انہوں نے بتایا کہ مستحقین کو رقوم کی موثر ادائیگی کو یقینی بنانا بی آئی ایس کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ترقیاتی پارٹنرز کے سربراہان رچرڈ منٹگمری، کنٹری ہیڈ ڈی ایف آئی ڈی، راشدبن مسعود، کنٹری ڈائریکٹر ولڈ بینک اور وارنر ای لیپاخ، کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی نے بی آئی ایس پی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام دنیا بھر میں دیگر قوموں کیلئے ایک مثال ہے ۔

یہ غریبوں تک پہنچنے کی شاہراہ ہے جس سے کوئی بھی سماجی امداد کا پیکیج شروع کیا جاسکتا ہے۔ ایک کلینک ہے جہاں غریب کیلئے ابتدائی طبی امداد کی جاتی ہے یہ انسانی سرمایہ پیدا کرنے کا سکول ہے لہذا بی آئی ایس پی کو نسیرکو اپ ڈیٹ کرنے ، صوبوں کیساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے اور اس کی ترسیل کے طریقہ کار کو منظم کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔چیئرپرسن نے اسٹیک ہولڈز کو یقین دہانی کرائی کہ بی آئی ایس پی تمام ترقیاتی پارٹنرز کی طرف سے دی گئی تجاویز پر عمل درآمد کیلئے مستحکم منصوبے بنائے گا اور اس کا جائزہ لینے کیلئے حکمت عملی وضع کی جائے گی تاکہ بی آئی ایس پی کے مستقبل کے کردار کا تعین ایک سوشل سیفٹی نیٹ ورک کے طور پر کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :