گزشتہ کئی سالوں سے لائن لاسز پر قابو نہیں پایا جا رہا، متعلقہ حکام اپنی نا اہلی کی سزا عوام کو کیوں دے رہے ہیں،سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کا خیبرپختونخوا میں لائن لاسز میں کمی نہ لانے پر سخت برہمی کا اظہار

جمعہ 6 مارچ 2015 21:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔6 مارچ۔2015ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کا خیبرپختونخوا میں لائن لاسز میں کمی نہ لانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے لائن لاسز پر قابو نہیں پایا جا رہا، متعلقہ حکام اپنی نا اہلی کی سزا عوام کو کیوں دے رہے ہیں، وزارت پانی و بجلی ڈسکوز کے بورڈز کو تحلیل کر کے نئے بورڈز کی تشکیل جلد کرے اور بورڈز میں سیاسی بنیادوں کی بجائے ٹیکنیکل لوگ بھرتی کئے جائیں۔

جمعہ کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر زاہد خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ارکان کمیٹی سمیت متعلق حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے پیسکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عمر رسول نے بتایا کہ شہری علاقوں میں 6گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 8گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے جبکہ ہماری ڈیمانڈ 1650 میگا واٹ جبکہ سپلائی 950میگا واٹ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں لائن لاسز30فیصد ہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری پانی و بجلی نے بتایا کہ ایک فیصد لائن لاسز کا مطلب ایک ارب روپے کا نقصان ہے جس پر سینیٹر ہمایوں مندوخیل نے ان کی نا اہلی غفلت کی سزا عوام کو کیوں دی جا رہی ہے، کئی سال ہو گئے ابھی تک متعلقہ حکام لائن لاسز پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی زاہد خان نے کہا کہ ڈسکوز کے بورڈز کو تحلیل کر دیا جائے اور وزارت پانی و بجلی جلد نئے بورڈز کی تشکیل دے کر اس میں سیاسی کی بجائے ٹیکنیکل افراد بھرتی کئے جائیں۔