اہل تشیع کی پوری تاریخ قربانیوں سے عبارت ہے اور ارض پاک کی تشکیل و تعمیر اور سلامتی و دفاع میں اب تک قربانیوں کا یہ تسلسل جاری ہے، ڈاکٹر محمد علی نقوی جیسی سماجی شخصیت کی قومی و ملی خدمات ہمیشہ یادرکھی جائیں گی ، ان کو یاد کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ نوجوان ان کے دیئے ہوئے رہنما اصولوں کو مشعل راہ بنائیں

قائد ملت جعفریہ ،شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 20 ویں برسی پر بیان

جمعہ 6 مارچ 2015 17:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ تشیع کی پوری تاریخ قربانیوں سے عبارت ہے اور ارض پاک کی تشکیل و تعمیر اور سلامتی و دفاع میں اب تک قربانیوں کا یہ تسلسل جاری ہے۔ڈاکٹر محمد علی نقوی جیسی سماجی شخصیت کی قومی و ملی خدمات ہمیشہ یادرکھی جائیں گی اور ان کو یاد کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ نوجوان ان کے دیئے ہوئے رہنما اصولوں کو مشعل راہ بنائیں‘ ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 20 ویں برسی کے موقع پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مرحوم کی ملی و قومی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ مذہب و ملت کی خدمت کو اپنا شعار بنایا جائے‘قومی پلیٹ فارم سے اپنی مکمل وابستگی کے ذریعہ وحدت و یکجہتی کو فروغ دیا جائے‘ باہمی پیار و محبت اور الفت کو عام کیا جائے اور باہم متحد ہوکر اپنے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنایا جائے۔

(جاری ہے)

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ پیغمبر گرامی اور ائمہ اطہار  کی سیرت و تعلیمات کی روشنی میں مظلوم ہونا ہمارے لئے باعث فخر ہے ۔اس ملک کے ذمہ دار‘ مہذب‘ قانو ن پسند شہری ہونے کے ناطے ہم صبر و تحمل کا مظاہرہ کرکے پرامن انداز میں ظلم و بربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے چلے آرہے ہیں تاہم اسے ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے۔

عوام تاحال سانحہ شکار پور‘ سانحہ پشاور‘ سانحہ چٹیاں ہٹیاں اور سانحہ شکریال راولپنڈی کے حقائق جاننے کے لئے بے چین ہیں۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ ملک سے بدامنی کے خاتمے اور امن و قیام کے لئے ٹھوس اقدامات کے ذریعہ دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کی ضرورت ہے۔ قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بناتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا دائرہ پورے ملک تک وسیع کرتے ہوئے عوام کے جان و مال کو محفوظ بنایا جاءْ‘ مساجد و امام بارگاہیں، دفاعی و تعلیمی ادارے، بازار اور گلیوں اسی صورت محفوظ ہوسکتے ہیں جب ریاست کے ذمہ داران اپنے فرائض منصبی پوری دیانت داری سے ادا کریں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ جیسی بنیادی ذمہ داری پورے طور پر ادا کریں۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ با ت زور دے کر کہی کہ شہدا کا خون ضرور رنگ لائے گا اور شہدائے شکار پور‘ شہدائے پشاور اور شہدائے راولپنڈی سمیت پورے ملک کے شہداء کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔

متعلقہ عنوان :