سینٹ انتخابات میں خیبر پختونخواہ میں سیاسی جماعتوں نے آئین و قانون کی پرواہ تک نہیں کی ‘ ایسی جماعتوں کے سینیٹر بھی منتخب ہو گئے جن کے پاس صرف 5 ووٹ تھے ‘ فاٹا کیلئے اگر ایک اچھا قانون آرڈیننس کی شکل میں آ گیا ہے تو کسی کو اس پر کیا اعتراض ہے ‘ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب سے پہلے فاٹا کا الیکشن مکمل کیا جائے ‘ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین حکومت کے ہونگے ‘وفاقی وزیر ٹیکسٹائل عباس آفریدی کی پارلیمنٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس

جمعہ 6 مارچ 2015 16:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء) وفاقی وزیر ٹیکسٹائل عباس آفریدی نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات میں خیبر پختونخواہ میں سیاسی جماعتوں نے آئین و قانون کی پرواہ تک نہیں کی ‘ ایسی جماعتوں کے سینیٹر بھی منتخب ہو گئے جن کے پاس صرف 5 ووٹ تھے ‘ فاٹا کیلئے اگر ایک اچھا قانون آرڈیننس کی شکل میں آ گیا ہے تو کسی کو اس پر کیا اعتراض ہے ‘ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب سے پہلے فاٹا میں سینٹ کا الیکشن مکمل کیا جائے ‘ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین حکومت کے ہی ہونگے ۔

جمعہ کے رو ز پارلیمنٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فاٹا کیلئے سینٹ کے انتخابات کے حوالے سے68 سال سے کوئی قانون نہیں بنا تھا جبکہ اگر عجلت میں حکومت نے ایک اچھا قانون بنا دیا تو اس پر کسی کو کیا اعتراض ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے مطالبہ کیا کہ سینٹ کے انتخاب کیلئے فاٹا میں بھی وہی قانون ہونا چاہیے جو دوسرے صوبوں میں موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینٹ انتخابات کے عدوران خاص طور پر خیبر پختونخواہ میں سیاسی جماعتوں نے آئین و قانون کی کوئی پروا نہیں کی جن جماعتوں کے پاس صرف5 ممبران تھے ان کا بھی ایک سینیٹر بن گیا ہے۔ عباس آفریدی نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب سے قبل فاٹا میں سینٹ کا الیکشن مکمل کیا جائے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سینٹ کا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین حکومت کا ہی ہو گا

متعلقہ عنوان :