صدارتی آرڈیننس پر کوئی اعتراض نہیں ،وقت اور طریقہ کار پر اختلاف ہے، سید خورشید شاہ

جمعہ 6 مارچ 2015 16:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن کیلئے صدارتی آرڈیننس پر کوئی اعتراض نہیں ہے بلکہ وقت اور طریقہ کار پر اختلاف ہے،فاٹا کے الیکشن جلد از جلد کرائے جائیں اس کے بغیر سینیٹ الیکشن مکمل نہیں ہوگا، میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز سید خورشید شاہ نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کیلئے صدارتی آرڈیننس ضروری تھا تو15 دن پہلے لایا جاتا اور اس کی مخالفت نہ کرتے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا صدارتی آرڈیننس سے پہلے تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کا اجلاس بلاتی اور تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیتی ،انہوں نے کہا کہ سینیٹ کیلئے صدارتی آرڈیننس پر اعتراض نہیں بلکہ رات کے اندھیرے میں جاری کیا گیا آرڈیننس پر صرف وقت اور طریقہ کار پر اختلاف ضرور ہے ،انہوں نے کہا کہ فاٹا الیکشن کے بغیر سینیٹ الیکشن مکمل نہیں ہوگا اور نہ ہی ایوان بالا میں چیئرمین سینٹ کا انتخاب کیا جا سکتا ہے ،انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے فاٹا کے چار منتخب ہونے والے سینیٹروں میں کوئی امیدوار چیئرمین سینٹ کا امید وار ہو اس لئے ضروری ہے کہ فاٹا کے سینیٹ الیکشن جلد از جلد کرائے جائیں