پرائیویٹ بلڈ بینکوں کو بند کردیا جائے گا‘ نیشنل بلڈ پالیسی نے صاف و محفوظ خون کی سپلائی اور ٹرانسفیوژن کی سفارش کردی

جمعہ 6 مارچ 2015 16:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء) تیسری بلڈ پالیسی نے صاف اور محفوظ خون کی سپلائی اور ٹرانسفیوژن سسٹم کی سفارش کردی تاکہ ملک میں یکساں معیار کو یقینی بنایا جاسکے اور پرائیویٹ بلڈ بینکوں کو بند کیا جاسکے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل بلڈ پالیسی اور سٹریٹجک فریم ورک کے حوالے سے جمعہ کو اسلام آباد میں اجلاس منعقد ہوا۔

وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ مہمان خصوصی تھیں۔ سیف بلڈ ٹرانسفیوژن پروگرام کے کوآرڈینیٹر پروفیسر عباس ظہیر نے فریم ورک پیش کیا۔ اس فریم ورک میں بلڈ سیفٹی اصلاحات کے حوالے سے لائحہ عمل بنایا گیا جس کا تعلق قومی و صوبائی ٹرانسفیوژن پروگراموں سے ہے۔ رپورٹ کے مطابق نئی پالیسی میں سفارش کی گئی ہے کہ موجودہ نطام دیگر ترقی یافتہ ممالک کے سروس سسٹم سے ہم آہنگ کیا جائے۔

(جاری ہے)

ڈبلیو ایچ او کے ماطبق صرف ایک ہی ادارہ بلڈ ریگولیشن اور تقسیم کا نظام چلاتا ہے لیکن یہاں ملک کے ہر کونے میں بلڈ کے ادارے کھل چکے ہیں۔ پروفیسر ظہیر کا کہنا ہے کہ ہمارے قومی و صوبائی بلڈ ٹرانسفیوژن پروگرام خون کی سپلائی اور منتقل کے ذمہ دار ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سسٹم 15 سے 20 فیصدف تک ملکی ضروریات پوری کررہا ہے اور ڈونرز کی مدد سے یہ سسٹم مزید آگے بڑھایا جائے گا۔ اجلاس میں جرمن تنظیموں اور حکومتی نمائندوں نے بھی اظہار خیال کیا اور اس پراجیکٹ کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔