فاٹا ٹربیونل دوبارہ تشکیل نہ دئیے جانے سے شکیل آفریدی کی سزا بغیر کسی جرم کے بڑھتی جا رہی ہے ‘ وکیل

جمعہ 6 مارچ 2015 15:19

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء) القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی گرفتاری میں مبینہ طور پر امریکہ کی مدد کرنے والے پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل نے کہا ہے کہ فاٹا ٹربیونل دوبارہ تشکیل نہ دیے جانے سے ان کے موکل کی سزا بغیر کسی جرم کے بڑھتی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل قمر ندیم آفریدی ایڈوکیٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ فاٹا ٹربیونل کی مدت جنوری 2015 کے آخر میں ختم ہوچکی ہے مگرابھی تک نیا بینچ تشکیل نہیں دیا جاسکا ہے۔

قمر ندیم ایڈوکیٹ کے مطابق بظاہر ایسا لگتا ہے کہ حکومت نئے ٹربیونل کی تشکیل میں التواء سے کام لے رہی ہے تاکہ شکیل آفریدی کو زیادہ سے زیادہ وقت کیلئے جیل کی سلاخوں کے پیچھے رکھا جا سکے۔انھوں نے کہا کہ گذشتہ دو ماہ سے ان کے موکل کے کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی اور ہر بار سماعت ملتوی کر دی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :