غیر ملکی این جی اوز کو غیر قانونی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی ‘ انجینئر بلیغ الرحمن

جمعہ 6 مارچ 2015 15:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء)سینٹ کوبتایا گیا ہے کہ غیر ملکی این جی اوز کو غیر قانونی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی ‘ حکومت کا آئی ایم ایف سے کوئی خفیہ معاہدہ نہیں ہوا ‘ تمام تفصیلات ویب سائٹ پر موجود ہیں ‘ حکومت سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے نجکاری پالیسی پر عمل پیرا ہے‘ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہوتا‘ عالمی اداروں نے بھی نجکاری پالیسی کی شفافیت کی تعریف کی ہے ‘ملک میں کام کرنے والی ملٹی نیشنل کمپنیاں فلاحی سکیموں پر رقم خرچ کرنے کی پابند نہیں ہیں ‘چین نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے پاکستان کو 25 لاکھ ڈالر کی امداد دی‘ تفصیلات ایوان میں پیش کردی جائیں گی جبکہ چیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ وقفہ سوالات کے دوران سوالات کے تفصیل جواب نہ آئے تو وفاق سیکرٹری خزانہ کو استحقاق کمیٹی میں طلب کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو وقفہ سوالات کے دور ان وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت بلیغ الرحمان نے ایوان کو بتایا کہ ملک میں بیرونی امداد سے کام کرنے والی 127 این جی اوز کا ریکارڈ اقتصادی امور ڈویژن کے پاس موجود ہے‘ کس کو بھی مشکوک سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہمارے سیکیورٹی ادارے چوکس ہیں ‘ غیر ملکی این جی اوز کو غیر قانونی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء کی نئی پالیسی کے تحت 19 بین الاقوامی این ای اوز کی رجسٹریشن کی گئی ہے اور باقی کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں تمام معاملات کی تفصیل موجود ہوتی ہے اور پارلیمنٹ ہی ان کی منظوری دیتی ہے۔ مختلف بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ 5 ارب 68 کروڑ 16 لاکھ 80 ڈالر کے معاہدے کئے گئے ۔ یہ معاہدے پانچ جون 2013ء سے 31 دسمبر 2014ء کے درمیان کئے گئے قرضوں کی رقم میں سے اس عرصے کے دوران دو ارب 82 کروڑ 12 لاکھ 90 ہزار ڈالر کی ادائیگی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت قانون اور آئین کی خلاف ورزی کا سوچ بھی نہیں سکتی اور تمام معاملات کو شفاف بنایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے اب تک پاکستان کو تین ارب 25 کروڑ ڈالر ادا کئے ہیں اور سہ ماہی جائزے میں آئی ایم ایف نے حکومت کی اقتصادی کارکردگی کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے کوئی خفیہ معاہدہ نہیں کیا۔

معاہدے کی تمام تفصیلات ویب سائٹ پر موجود ہیں۔وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت بلیغ الرحمان نے کہا کہ حکومت اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے نجکاری پالیسی پر عمل پیرا ہے‘ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہوتا اس لئے نجکاری پالیسی تیار کی گئی ہے اور اس کو آگے بڑھایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ الائیڈ بینک اور یونائیٹڈ بینک کی نجکاری سمیت نجکاری کا تمام عمل شفاف طریقے سے مکمل کیاگیا جس کو آئی ایم ایف اور ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے سراہا ہے۔

نجکاری کے کسی پروگرام کی رقم کی ادائیگی میں تاخیر نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے اور سٹیل ملز ماضی میں منافع بخش ادارے تھے اب ان پر اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو بس منصوبہ عوام کی خدمت کے لئے شروع کیا گیا ہے۔ یہ منافع کمانے کا نہیں عوام کی خدمت کا منصوبہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔

ملٹی نیشنل کمپنیاں بھاری ٹیکس ادا کرتی ہیں جن سے ملک کو فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لئے لازمی نہیں ہے کہ وہ فلاحی سکیموں پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف اقدامات کے ذریعے غیر ملکی سرمایہ کاری کو تحفظ دیا جاتا ہے۔انجینئر بلیغ الرحمن نے ایوان کو بتایا کہ چین نے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے پاکستان کو 25 لاکھ ڈالر دیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ رقم متاثرین کو رہائش‘ خوراک اور دوسری سہولیات فراہم کرنے پر خرچ کی گئی۔ ایوان کو اس کی تفصیلات فراہم کر دی جائیں گی۔اجلاس کے دور ان چیئرمین سینٹ نے کہا کہ ارکان کی طرف سے دریافت کئے جانے والے سوالات کا مکمل جواب آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ وزارت کے سیکرٹری مکمل جواب دینے کے پابند ہیں۔ تفصیلی جواب نہ دیئے جانے پر وفاقی سیکرٹری خزانہ کو استحقاق کمیٹی میں طلب کیا جاسکتا ہے اجلاس میں وقفہ سوالات کے ایجنڈے میں اس حوالے سے سینیٹر زاہد خان کا سوال بھی شامل تھا لیکن تفصیلی جواب نہ ملنے پر چیئرمین سینٹ نے اسے موخر کردیااجلاس کے ایجنڈے پر سوال بھی شامل تھا لیکن تفصیلی جواب نہ ملنے کی وجہ سے چیئرمین نے اسے آئندہ اجلاس تک موخر کردیا۔