امریکی عدالت نے انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے ‘ نصر اللہ خٹک

فیصلے کے خلاف ایپل دائر کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں ‘امریکی میں مجرم قرار پانے والے عابد نصیر کے والد کی گفتگو

جمعہ 6 مارچ 2015 12:39

واشنگٹن /پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء)امریکی عدالت کی طرف سے برطانیہ میں القاعدہ کا سیل چلانے اور مانچسٹر اور نیویارک میں حملے کرنے کے الزامات کے تحت سزا پا نے والے پاکستانی طالب علم عابد نصیر کے والد نصر اللہ خٹک نے کہا ہے کہ امریکی عدالت نے ان کے بیٹے کے خلاف فیصلہ سناتے وقت انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا بلکہ بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے سزا سنائی گئی ‘فیصلے کے خلاف ایپل دائر کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے نصر اللہ خٹک نے کہا کہ انھیں یقین نہیں تھا کہ ان کے بیٹے کو سزا ہوگی کیونکہ برطانیہ میں بھی ان کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوسکا تھا فیصلہ آنے کے بعد ان کے اپنے بیٹے عابد سے ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے، ان کی باتوں سے لگ رہا تھا کہ ان کا حوصلہ بڑا بلند ہے بلکہ وہ مجھے تسلیاں دے رہا تھا۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ عابد نے مجھے کہا کہ بابا فکر نہ کریں میں اس سزا کے خلاف اپیل کروں گا اور بہت جلد رہا ہوجاوٴں گا۔

نصر اللہ خٹک نے کہا کہ انھیں اس فیصلے پر کوئی رنجیدگی نہیں بلکہ وہ اور ان کا خاندان صبر سے کام لیں گے کیونکہ شاید یہی اللہ کو منظور تھا۔انھوں نے کہا کہ عدالت کی جانب سے جس بنیاد پر فیصلہ دیاگیا ہے اس میں انصاف کو تقاضوں کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا کیا گیا ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی ٹھوس شواہد پیش کئے گئے ہیں ان کے مطابق وہ اور ان کے خاندان کے تمام افراد کا حوصلہ بدستور برقرار ہیں اور اس فیصلے کے خلاف امریکی عدالت میں بہت جلد اپیل دائر کی جائیگی۔