سی ڈی ڈبلیو پی کی وزیر اعظم لیپ ٹاپ سکیم کے تحت ایک لاکھ لیپ ٹاپس کی تقسیم ، دہشتگردی کے مقابلے کیلئے ایک ارب روپے کے جدید آلات کی خریداری سمیت 40 ارب روپے مالیت کے 16 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری،

172ارب روپے مالیت کے 6ترقیاتی منصوبے حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیئے ، 5 منصوبے مزید غور کیلئے موخر، سرکاری یونیورسٹیوں کے طلبہ میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ شفاف انداز میں تقسیم کئے جائیں ،وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کا سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس سے خطاب

جمعہ 6 مارچ 2015 00:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔5 مارچ۔2015ء) سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے وزیر اعظم کی لیپ ٹاپ سکیم کے تحت یونیورسٹیوں کے طلبہ و طالبات میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کرنے،1320 میگا واٹ کے پانچویں تربیلا ڈیم توسیعی منصوبے اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک ارب روپے کے جدید آلات کی خریداری سمیت 40 ارب روپے کے 16 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی،172ارب روپے مالیت کے 6ترقیاتی منصوبے حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیئے جبکہ 5 ترقیاتی منصوبے مزید غور کیلئے موخر کردیئے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری یونیورسٹیوں کے طلبہ و طالبات میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ شفاف انداز میں تقسیم کئے جائیں ، جس سے ان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی تک رسائی آسان ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

جمعرات کو سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں بلوچستان کے ضلع تربت میں پھلوں و سبزیوں کیلئے کولڈ سٹوریج تعمیر کرنے کے منصوبوں کی منظوری دی گئی، جس پر 50 کروڑ روپے لاگت آئے گی، قومی کھیلوں ہاکی، فٹ بال، باکسنگ،پیراکی، یڈمنٹن، سکواش، ٹیبل ٹینس وغیرہ کے سالانہ مقابلے منعقد کرانے کیلئے 58.1 کروڑ روپے کے منصوبے، 48 کروڑ روپے سے درہ آدم خیل میں 132 کے وی کا گرڈ اسٹیشن تعمیر کرنے، نلتر ضلع گلگت میں 29کروڑ 71 لاکھ روپے سے 16میگا واٹ کا پن بجلی منصوبہ تعمیر کرنے، 35کروڑ 16 لاکھ روپے کی لاگت سے 1320 میگا واٹ کے پانچویں تربیلا ڈیم توسیعی منصوبے، دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے 99 کروڑ 97لاکھ روپے کے جدید آلات کی خریداری،30کروڑ 60لاکھ روپے لاگت کے دیہی علاقوں میں مردم شماری و سروے کیلئے شماریات بیورو کو اپ ڈیٹ کرنے کے منصوبے، ایک ارب روپے لاگت سے پاکستان اربن پلاننگ اینڈ پالیسی سنٹر کے قیام کے منصوبے،88.7 کروڑ روپے لاگت کے قراقرم یونیورسٹی کے گلگت اور سکردو کیمپس میں انجینئرنگ فیکلٹی قائم کرنے کے منصوبے، تابکاری سے بچنے کیلئے 86.3 کروڑ روپے کی لاگت سے سنٹر قائم کرنے کے منصوبے، 20 ارب 93 کروڑ روپے کی لاگت سے سرکاری یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کے منصوبے، مانسہرہ یونیورسٹی کے نا مکمل اکیڈمک بلاک کی تکمیل70.82کروڑ روپے لاگت کے حامل منصوبے، ایک ارب 64 کروڑ روپے کی لاگت سے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں آئی ٹی اور لائبریری انفراسٹرکچر تعمیر کرنے کے منصوبے، دو ارب 87کروڑ روپے کی لاگت سے کراچی میں عبداللہ غازی رینجرز کیلئے رہائشگاہ تعمیر کرنے کے منصوبے، 43کروڑ 36لاکھ روپے کی لاگت کے تھل سکاؤٹس کیلئے رہائش گاہ تعمیر کرنے کے منصوبے، 40.4کروڑ روپے کی لاگت سے ثمر باغ ، دیر سکاؤٹس کیلئے رہائش گاہ تعمیر کرنے کے منصوبے، رزمک میں 49کروڑ37لاکھ روپے کی لاگت سے پاک فوج کی شوال رائفلز (کمپنی) کیلئے رہائشگاہ کی تعمیر کے منصوبے، ایک ارب 69 روپے سے زائد لاگت کے حامل اسلام آباد میں نیب ہیڈکوارٹرز کی تعمیر کے منصوبے، 6ارب دو کروڑ روپے کی لاگت کے حامل فیصل آباد شہر کو فراہمی آب کے منصوبے،30کروڑ روپے کی لاگت سے اسلام آباد میں ماڈل پولیس تھانے کے قیام کے منصوبے، 67کروڑ 62لاکھ روپے کی لاگت سے جنوبی وزیرستان میں شکئی سمال ڈیم کی تعمیر کے منصوبے، 32کروڑ 59لاکھ روپے کی لاگت سے شمالی وزیرستان میں ساروبی سمال ڈیم منصوبے، 16کروڑ 64لاکھ روپے کی لاگت سے چنیوٹ ڈیم منصوبے کی فزیبیلٹی سٹڈی کرانے جبکہ اس کے علاوہ ایک ارب 95کروڑ روپے سے لاگت سے رینالہ ہائیڈرو پاور منصوبے کی بحالی اور شاہ عبداللہ یونیورسٹی آزاد کشمیر کیلئے آلات درآمد کرنے کے منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

واضح رہے کہ مذکورہ بالا منصوبوں میں سے 172ارب دو کروڑ 18لاکھ 19ہزار روپے لاگت کے حامل 6ترقیاتی منصوبے حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوائے گئے

متعلقہ عنوان :