ایف بی آر نے ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کیلئے بینکوں سے کوئی ایڈوانس نہیں لیا نہ ہی15 فیصد منافع ادا کیا‘ ریفنڈ کلیمز پر ایپلٹ اتھارٹی کے فیصلوں پر حکم امتناعی کی درخواست کرینگے، استدعا مسترد ہونے پر3 ماہ میں ریفنڈ کی رقم ادا کریں گے،

ایف بی آر کے ترجمان شاہد حسین اسدکابیان

جمعہ 6 مارچ 2015 00:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔5 مارچ۔2015ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ترجمان شاہد حسین اسد نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کیلئے بینکوں سے کوئی ایڈوانس نہیں لیا اور نہ ہی اس پر 15 فیصد منافع ادا کیا‘ ریفنڈ کلیموں پر ایپلٹ اتھارٹی کے فیصلوں پر سٹے آرڈر جاری کرنے کی درخواست کریں گے اور مسترد ہونے کی صورت میں تین ماہ کے اندر ریفنڈ کی رقم ادا کریں گے۔

جمعرات کو جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں صرف ایپلٹ ٹربیونل‘ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں پر ایڈوانس ٹیکس وصولیوں پر صرف 97.5 فیصد اضافی رقم ادا کی گئی۔ ایف بی آر نے ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کیلئے کبھی بینکوں سے کوئی ایڈوانس لیا اور نہ ہی 15 فیصد منافع یا سود ادا کیا۔

(جاری ہے)

شاہد حسین اسد نے کہا کہ ماضی میں ایڈوانس ٹیکس وصولیوں پر ٹیکس ایپلٹ ٹربیونل‘ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں پر انکم ٹیکس آرڈیننس کے مطابق صرف 97.5 فیصد اضافی رقم ادا کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جو ریفنڈ کلیم اس وقت ایپلٹ ٹربیونل کے پاس ہیں۔ ایف بی آر کیخلاف ان کا فیصلہ آنے کی صورت میں اپیل کرنے کیساتھ ساتھ عدالت سے سٹے آرڈر جاری کرنے کیلئے درخواست دیں جبکہ اگر سٹے آرڈر نہ ملا تو تین ماہ کے اندر ایسے ریفنڈ کلیم ادا کئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :