جنوبی وزیرستان ایجنسی میں موسلا دھار بارش جاری، پہاڑی علاقوں پر برفباری ، فصلات تباہ، مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا

جمعرات 5 مارچ 2015 23:47

وانا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔5 مارچ۔2015ء) جنوبی وزیرستان ایجنسی کے چار تحصیلوں میں گزشتہ کئی روز سے موسلادھاربارش جاری ہونے کے ساتھ ساتھ پہاڑی علاقوں پر برفباری نے ایک بار پھر سفید چادر اڑھ لی جس میں وانا،برمل ،شکئی اور تحصیل توئی خلہ شامل ہیں مختلف علاقوں سے ملنے والے رپورٹ کے مطابق ندی نالوں میں طغیانی آنے کی وجہ سے زرخیز زمینوں کو اپنے ساتھ بہہ لے گئے اس آفت سے نمٹنے والے ادارے غائب ،عام لوگ کے علاوہ بالخصوص زمینداروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑرہاہے جنوبی وزیرستان میں متعلقہ ادارہ ایف ڈی ایم سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس ادارے کی موقف شامل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکا رپورٹ کے مطا بق ان چار تحصیلوں میں کڑیکوٹ،سپین،تنائی،کرام کوٹ،ثمر باغ،سی کچ،شیرنہ،کاریزی پال،لامن،دژہ غونڈائی،شین ورسک ،غوا خواہ ،تالابانی، زیڑ غوژہ،نبوتئی،کالوتائی ،لنڈی ڈوگ،اعظم ورسک،قرہ باغ،شولام ،راغزائی دانہ ،جے خیل کلائی، میں چلیر،مانتوئی،نرائی ،گل کچ،بر غڑائی، کوٹ کائی،زرملن اور خان کوٹ کے علاقے شامل ہیں جہاں کہیں کم اور کہیں زیادہ بارش اور برفباری ہوچکی ہے جس کی وجہ سے بعض علاقوں میں سیلاب آنے کی وجہ سے زمینداروں اور کاشتکاروں کا کافی نقصان ہوچکاہے اور انکی زرخیز زمین سیلابی ریلی کی نظر ہوکر بہہ گئے ہیں مذید رپورٹ کے مطابق تاحال بارش اور برفباری کاسلسلہ بدستور جاری ہے عوام میں مذید نقصانات ہونے کا اندیشہ پایا جارہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بعض علاقوں میں موصلاتی نظام درہم برہم ہونے سمیت بجلی کی ترسیل منقطع عوام تاریکی میں ڈوب گئے عوام ی مشکلات میں دوگنا اضافہ ہوگیا ہے واضح رہے کہ اس سے قبل اس قسم کے طوفانی بارش اور برفباری ہوچکی ہے جس میں لوگوں کے کروڑوں روپے مالی نقصانات ہوچکے ہیں لیکن حکومت اور متعلقہ ادارے نے کسی کے ساتھ ایک پائی تک مددنہیں کیا ہے جس کا زندہ مثال علاقہ سپین ،تنائی اور ٹھٹی ثمرباغ ہے جوکہ ان علاقوں کے لوگ انتظامیہ نے اللہ تعالیٰ کی رحم وکرم پر چھوڑدیا ہے اب تک حکومتی امداد سے محروم ہیں ۔