موجودہ حکومت صحت عامہ میں بہتری کو بڑی اہمیت دیتی ہے ،سائرہ افضل تارڑ،

وبائی امراض میں کمی خاص طورپر بچوں کے امراض ، ٹی بی، ملیریا، ہپاٹائٹس بی اینڈ سی اور ایڈز وغیرہ کی روک تھام پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں،وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سروسز

جمعرات 5 مارچ 2015 22:35

بارسلونا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 مارچ۔2015ء) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینشن سائرہ افضل تارڑ نے کہاہے کہ موجودہ حکومت صحت عامہ میں بہتری کو بڑی اہمیت دیتی ہے اور اسی لئے ہم وبائی امراض میں کمی خاص طورپر بچوں کے امراض ، ٹی بی، ملیریا، ہپاٹائٹس بی اینڈ سی اور ایڈز وغیرہ کی روک تھام پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بات جمعرات کو یہاں قومی سطح پر نیشنل بلڈ پالیسی اور سٹریٹجک فریم ورک 2014-20بارے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ ہماری آبادی کی صحت انسانی سرمایہ سے حقیقی معنوں میں استفادہ کیلئے بڑا اہم کردارکرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت صحت کے جس شعبے پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے وہ ہیلتھ کےئر کی ناکافی ریگولیٹری سروسز ہیں۔

(جاری ہے)

لہٰذا مختلف ماہرین اور شراکت داروں سے لی گئی آراء کی روشنی میں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن نے فیڈرل ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کو حتمی شکل دے دی ہے۔

یہ بل منظوری کیلئے جلد ہی کابینہ میں پیش کیا جائے گااور اس مجوزہ ایکٹ کا مقصد ایک ریگولیٹری ادارہ بنانا ہے جوکہ صحت کی خدمات، صحت کی تعلیم ، معیار، سرٹیفکیشن، معیار کو یقینی بنانے اور طبی نگہداشت کی سہولتوں کی رجسٹریشن جیسے امور سرانجام دے گا اور ایک مرتبہ یہ قانون نافذالعمل ہونے کی صورت میں کوئی بھی اس وقت تک ہیلتھ کےئر خدمات فراہم نہیں کرسکے گا جب تک کہ وہ فیڈرل ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے رجسٹریشن بورڈ کے ساتھ رجسٹرڈ نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ انتقال خون کی خدمات کی ریگولیشن بھی وزارت صحت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ وزارت صحت خون کے شعبہ کے ریگولیٹری ادارہ کو نہ صرف وفاقی سطح بلکہ پورے ملک میں مضبوط بنانے کیلئے مخلصانہ کوششیں کررہی ہے۔ انہوں نے جرمنی کے ادارہ گیز (GIZ)کی طرف سے ٹیکنکل اور مالیاتی تعاون کو بھی سراہا۔انہوں نے انتقال خون کے حوالہ سے شعور وآگاہی کیلئے عالمی ادارہ صحت اور یو ایس ایڈ کے تعاون کوبھی سراہا۔

متعلقہ عنوان :