نیوٹیک کا فنی و پیشہ ورانہ تربیت کے فروغ کیلئے پہلی قومی فنی و پیشہ ورانہ تربیت سے متعلق تیارکردہ پالیسی دستاویزات کا اعلان ،

پالیسی کو جلد منظوری کیلئے کابینہ میں پیشہ کیا جائیگا پالیسی کے نفاذ سے ملک میں پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کو فروغ حاصل ہوگا ، بلیغ الرحمن ، حکومت وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں نوجوانوں کو باصلاحیت بنانے کے لئے کوشاں ہے ، وزیر مملکت

جمعرات 5 مارچ 2015 22:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔5 مارچ۔2015ء) نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (نیوٹیک) نے ملک میں فنی و پیشہ ورانہ تربیت کے فروغ کے لئے پہلی قومی فنی و پیشہ ورانہ تربیت سے متعلق تیار کردہ پالیسی دستاویز اور نیشنل ووکیشنل کوالیفیکیشن فریم ورک کی تیار کردہ دستاویز کا اعلان کر دیا۔ یہ اعلان وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم، فنی و پیشہ ورانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمان نے پیشہ ورانہ و فنی تعلیم کی اصلاحات سے متعلق پہلی قومی کانفرنس کے دوران کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پالیسی کو جلد منظوری کے لئے کابینہ میں پیشہ کیا جائے گا۔ پالیسی کے نفاذ سے ملک میں پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کو فروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی کے بغیر کسی بھی چیز میں ترقی حاصل کرنا ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے نیوٹیک، جی آئی زیڈ اور دیگر متعلقہ اداروں کو پالیسی کی تیاری پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پالیسی کو موثر بنانے کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی اور طویل مشاورت کے بعد پالیسی کو دستاویزی شکل دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں نوجوانوں کو باصلاحیت بنانے کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان چند خوش قسمت ممالک میں شامل ہے جہاں نوجوانوں کی آبادی 60 فیصد سے زائد ہے۔ ان نوجوانوں کو بہتر تعلیم و تربیت سے روشناس کر کے مفید شہری اور ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی کی تیاری کے بعد اس کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 1962ء کے آپرینٹس شپ ایکٹ کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے اور وزارت نے اس پر کام مکمل کرکے اسے وزارت قانون بھیج دیا ہے۔ اس قانون سے صنعتوں میں آپرینٹس شپ کے مواقع میسر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں جرمنی کا دورہ کیا اور جرمنی میں اسی طرز پر پیشہ ورانہ تربیت کا پروگرام کام کر رہا ہے جس سے جرمنی میں فنی تربیت کے شعبہ میں ایک انقلاب برپا ہوا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ پیشہ ورانہ تربیت کی اس پالیسی کے نفاذ میں پاکستان میں بھی پیشہ ورانہ تربیت کو فروغ ملے گا اور ملک میں صنعتی و زرعی انقلاب برپا ہوگا۔ کانفرنس کے آغاز میں نیوٹیک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد امتیاز تاجور نے آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور فاٹا سمیت ملک بھر سے تشریف لانے والے تمام شرکاء اور فنی و پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت کے ماہرین کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ملک میں فنی و پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت کے فروغ کو درپیش مسائل کے حل کے لئے وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت کی خصوصی توجہ سے وزارت تعلیم و تربیت نے نیوٹیک کو جو ٹاسک سونپا ہے، اسے جلد از جلد حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی ہے اور تمام متعلقہ وفاقی اور صوبائی سطح کے اداروں سے اجلاس منعقد کر کے بامقصد مذاکرات کے ذریعے دونوں دستاویزات تیار کی گئی ہیں لہذا مذکورہ بالا تیار کردہ دونوں دستاویزات کی باقاعدہ منظوری کے بعد اسے نافذ کرنے سے ملک اور بیرون ممالک لیبر مارکیٹس کی حقیقی ضرورتوں کے مطابق ہنر مند افرادی قوت تیار ہوگی جس سے بے روزگاری میں کمی واقع ہوگی۔

ہنر مند افرادی قوت کی برآمد سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوگا جس کے نتیجے میں زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور ملکی صنعتوں کو مقامی معیاری ہنر مند افرادی قوت دستیاب ہوگی اور ملکی معیشت مضبوط ہوگی۔ فنی و پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت میں اصلاحات سے متعلق قومی کانفرنس میں چاروں صوبوں کے ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹیز (ٹیوٹاز) اور بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن، پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل، نجی شعبہ کے متعلقہ اداروں، ایف پی سی سی آئی، تمام صوبائی چیمبرز آف کامرس، یورپی یونین، ہالینڈ، جرمنی اور ناروے کے سفیروں اور آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور فاٹا سے فنی و پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت کے ماہرین، وزارت تعلیم و تربیت اور دیگر تمام متعلقہ وفاقی وزارتوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ قومی کانفرنس نیوٹیک نے ہالینڈ، جرمنی، یورپی یونین اور ناروے کی جاری کردہ گرانٹ سے جاری ٹی وٹ ریفارم سپورٹ پروگرام کے تحت منعقد کی ہے جس پر عمل درآمد کیلئے مذکورہ ممالک کی جانب سے نیوٹیک کا پارٹنر جرمن حکومت کا ادارہ جی آئی زیڈ ہے۔