حیدرآباد،واپڈا کی ممکنہ نجکاری کیخلاف تیسرے روز بھی دفاتر کی تالہ بندی، سیاہ پرچم لہرائے گئے

جمعرات 5 مارچ 2015 21:02

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 مارچ۔2015ء) واپڈا کی ممکنہ نجکاری کیخلاف واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک یونین کوٹری سب ڈویژن کی جانب سے تیسرے روز بھی تمام دفاتر کی تالہ بندی سیاہ پرچم لہرائے گئے جبکہ المدینہ چوک پر احتجاجی کیمپ بھی لگایا گیا۔ اس موقع پر کیمپ میں موجود یوسف پٹھان، ساجد راجپوت ، محمد علی سومرو، غلام شبیر، کفیلا حمد ایل ایف محمد افتخار، محمد اسلم، ماجد خان و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت مفادعامہ کے قومی ادارے کی نجکاری سے باز آجائے اور ملک دشمنی منصوبوں پر ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی ہاں میں ہاں نہ ملائے ورنہ واپڈا کا محنت کش ادارے کو فروخت کرنے والے کو نو دو گیارہ کردے گا انہوں نے مزید کہا کہ آج پورے ملک کے طول وارض میں واپڈا کے محنت کشوں کا جوش دیدنی ہے وہ نجکاری کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور محکمے کو نجکاری سے بچانے کیلئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں، انہوں نے کہاکہ ملک کے قومی اداروں کو لوٹ کا مال سمجھ کر ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے کہنے پر اسکی بندر بانٹ کا پروگرام بناچکی ہیں ۔

(جاری ہے)

لیکن واپڈا کے محنت کشوں نے بھی اب کمر کس لی ہے وہ نہ صرف ادارے کیلئے قانونی جنگ لڑینگے بلکہ اپنے بچوں کی روٹی و روزگار کیلئے تن من دھن کی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کرینگے ،انہوں نے مزید کہا کہ آج پورے ملک کی بجلی کمپنیوں کے ہیڈ کوارٹرز پر ملازمین کے دھرنے جاری ہیں اور ملازمین کا جوش قابل تعریف ہے اور حوصلے بلند ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے محکمہ بجلی کے ادارے کو نجکاری کے حوالے کرکے محنت کشوں کو بے روزگار کرنا چاہتی ہے اور منافع بخش اداروں کو من پسند افراد کو بیچ کر تحفے میں دینا چاہتی ہے

متعلقہ عنوان :