کراچی ،سندھ یونیورسٹی ٹیسٹ پاس پرائمری ٹیچرز کا گذشتہ 1 سال سے تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج

جمعرات 5 مارچ 2015 20:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 مارچ۔2015ء) سندھ یونیورسٹی ٹیسٹ پاس پرائمری ٹیچرز نے گذشتہ 1 سال سے تنخواہیں نہ ملنے پر جمعرات کوکراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ سے ایک سال سے غیر قانونی طورپر بند تنخواہیں جاری کرنے کامطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

مظاہرین کاکہنا تھا کہ مارچ 2011 میں سندھ یونیورسٹی ٹیسٹ پاس کرنے پر 334 اساتذہ کوبحثیت پرائمری ٹیچر تقررکیاگیا،جس کے بعد حکومت سندھ نے یکم فروری 12کونوٹیفیکشن نمبر52EGIS: کے تحت سندھ یونیورسٹی ٹیسٹ پاس اساتذہ کرریگولائزیشن کرنے کے لئے سندھ اسمبلی نے آرڈینس جاری کیا،ڈپٹی سیکرٹری اسکولزنے چیف پروگرام مینیجرریفارم سپورٹ یونٹ اورڈائریکٹرایجوکیشن کراچی کوضروری ایکشن لینے اور ریگولائزیشن کاعمل جلدی مکمل کرنے کاحکم دیا،تاہم 3 سال کاعرصہ گذرجانے کے باوجود تاحل ریگوئزیشن کاعمل مکمل نہیں کیاجائیگا،اورمارچ 2014 سے مذکورہ اساتذہ کی تنخواہیں بھی روک دی گئی۔

مظاہرین نے کہا کہ صرف کراچی کے اساتذہ کی تنخواہیں روکی گئی ہیں۔جبکہ اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے سندھ یونیورسٹی ٹیسٹ پاس اساتذہ کوتنخواہیں دی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کوسنوارنے میں اساتذہ کا اہم کردار ہوتا ہے ،حکام مذکورہ اساتذہ کی تنخواہیں فوری بحال کریں

متعلقہ عنوان :