پاکستان میں کل 102عسکری گروپ کام کرہے ہیں ،بریلوی مکتب فکر کا ایک جماعت اسلامی اور اہل حدیث کے دو دو کے علاوہ باقی تما م کا تعلق دیو بندی مکتب فکر سے ہے ،ملک بھر میں کالعدم تنظیموں کی تعداد 72تک پہنچ چکی ہے ،جوعسکری تنظیمیں قومی دھارے میں شامل ہونا چاہئیں ان کو راستہ دیا جائے ، پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز کے ڈائریکٹر محمد عامر رانا کی اپنی کتاب ”شدت پسند“ میں حکومت کو سفارشات

جمعرات 5 مارچ 2015 20:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔5 مارچ۔2015ء) حکومت 72کالعدم تنظیموں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے قومی پلان کا اعلان کرے ،ان تنظیموں کو کام کرنے دیا جائے جو آئین ِپاکستان کو تسلیم کرنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کا عہد کریں ،اپنے عسکری ونگ ختم کر کے کسی بھی قسم کی اندرونی و بیرونی عسکریت پسندی اور پرتشدد کارروائیوں سے برأت کا اعلان کریں اور نئے ضابطے کے تحت رجسٹریشن کی پابندی کریں ۔

یہ تجویز پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز کے ڈائریکٹر محمد عامر رانا نے اپنی نئی کتاب ”شدت پسند“ میں دی ہے ۔یہ کتاب پاکستان میں جہادی کردار کا رتقاء اور واپسی کے امکانات کا جائزہ لیتی ہے ۔کتاب میں کہا گیا ہے کہ پُر تشددی عسکری تحریکیں چار وجوہات کی بنا پر ختم ہوتی ہیں یا وہ اپنی عسکری جدوجہد چھوڑ کر سیاسی دھارے میں آسکتی ہیں ۔

(جاری ہے)

اوّل ،ریاست تحریک کو کچل دے۔دوم،تحریک اتنی طویل ہو جائے کہ اندرونی شکست و ریخت سے کمزور پڑ جائے ۔سوم ،سیاسی جدوجہد کی کشش بڑھ جائے اور چہارم،ریاست اور معاشرہ مل کر ایسی تحریکوں کی کشش ختم کر دیں ۔محمد عامر رانا نے کتاب میں لکھا ہے کہ یہ چاروں عناصر فعال نہیں ہیں اور عسکریت پسند گروہ اپنی زندگی میں شباب پر ہیں جہاں ان کے نظریئے کی کشش برقرار ہے اور انھوں نے قومی بیانئے سے اپنی قوت اخذ کی ہے ۔

کتاب میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں بریلوی مکتب فکر کی اکثریت کے باوجود ان کی تنظیموں کی تعداد 36ہے جبکہ اس کے مقابلے پر دیو بندی مکتب فکر کی 54تنظیمیں کام کر رہی ہیں ۔جماعت اسلامی سے وابستہ 19تنظیمیں اس کے علاوہ ہیں ۔اہل حدیث کی 18اور اہل تشیع کی 20تنظیمیں بھی مصروف عمل ہیں ۔بریلوی مکتب فکر کی 11دیوبندیوں کی 16اہل حدیث کی 6 اورشیعوں کی 12 تنظیموں کا تعلق فرقہ واریت سے ہے ۔جبکہ ملک بھر میں کل عسکری گروپوں کی تعداد 102ہے جن میں سے ایک عسکری گروپ بریلوی مکتب فکر کا ،جماعت اسلامی اور اہل حدیث کے دو دواور باقی تمام کا تعلق دیو بندی مکتب فکر سے ہے ۔

متعلقہ عنوان :