پرویز مشرف نے 2002ء میں فاٹا میں اپنے پسندیدہ امیدوار وں کو کامیاب بنانے کیلئے الیکشن کا طریقہ کار تبدیل کرنے کا قانون بنوایا تھا ، موجودہ حکومت نے ہارس ٹریڈنگ کے خاتمہ کیلئے 2002ء کے قانون کا خاتمہ کیا ہے،مسلم لیگ (ن) کے رہنما سابق وزیر مملکت اطلاعات و نشریات طارق عظیم کا انکشاف

جمعرات 5 مارچ 2015 20:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔5 مارچ۔2015ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنما سابق وزیر مملکت اطلاعات و نشریات طارق عظیم نے انکشاف کیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے 2002ء میں فاٹا میں اپنے پسندیدہ امیدوار وں کو کامیاب بنانے کیلئے الیکشن کا طریقہ کار تبدیل کرنے کا قانون بنوایا تھا جبکہ موجودہ حکومت نے ہارس ٹریڈنگ کے خاتمہ کیلئے 2002ء کے قانون کا خاتمہ کیا ہے۔

اپنے ٹی وی انٹرویو میں سابق سینیٹر طارق عظیم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 2002ء میں متحدہ مجلس عمل میں قومی اسمبلی میں 7 ارکان جیت کر آئے تھے اور فاٹا سے (ق) لیگ اور اس کی اتحادی جماعتوں کو سینٹ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا اس لئے اس وقت کے قانونی ماہرین نے سابق صدر پرویز مشرف کو یہ مشورہ دیا تھا کہ فاٹا میں سینٹ کے الیکشن کا طریقہ کار تبدیل کر کے ہر رکن کو4 ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے جس وجہ سے 2002ء میں فاٹا کے الیکشن کا طریقہ کار تبدیل کر دیا گیا اور ایم ایم اے کے سینیٹر زیادہ تعداد میں نہیں جیت سکے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نوا زشریف کی حکومت میں فاٹا ‘ کے پی کے اور بلوچستان میں ہارس ٹریڈنگ کی اطلاعات کے بعد 22 ویں آئینی ترمیم کی کوششیں کیں تاہم اس پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا اور فاٹا میں ہارس ٹریڈنگ کے خاتمہ کیلئے 2002ء کے قانون کا خاتمہ صدارتی حکم نامہ کے ذریعے کیا گیا۔ واضح رہے کہ طارق عظیم مسلم لیگ (ق) کے دور میں وزیر مملکت اطلاعات و نشریات رہے ہیں۔