راولپنڈی،تھانہ کلر سیداں کے علاقہ غلب مہر گالہ میں سسرالیوں نے چھٹی بیٹی کی پیدائش روکنے کے لئے مبینہ طور پربہو کا حمل ضائع کرا دیا ،

نجی کلینک سے اسقاط حمل کے باعث 5ماہ کی حاملہ خاتون جاں بحق،مقدمہ درج

جمعرات 5 مارچ 2015 20:24

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 مارچ۔2015ء) تھانہ کلر سیداں کے علاقہ غلب مہر گالہ میں سسرالیوں نے چھٹی بیٹی کی پیدائش روکنے کے لئے مبینہ طور پربہو کا حمل ضائع کرا دیا نجی کلینک سے اسقاط حمل کے باعث 5ماہ کی حاملہ خاتون جاں بحق ہو گئی جبکہ بااثر سسرالیوں نے صادق آباد پولیس کی ملی بھگت سے متوفیہ کی ضعیف العمر والدہ ،2جواں سال بہنوں اور 2بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا متاثرہ خاندان کی درخواست پرعدالت کے واضح احکامات کے باوجود پولیس نے متوفیہ کے سسرالیوں کے خلاف کاروائی سرد خانے کی نذر کر دی مسماة نسیم بیگم بیوہ حاجی اللہ دتہ سکنہ صادق آبادنے اپنے وکیل جنید اختر کھوکھر ایڈووکیٹ کے ہمراہ اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی بیٹی مسماة شازیہ انجم کی شادی لندن میں مقیم راجہ محمد زرید سے ہوئی جس سے اس کی 5بیٹیاں پیدا ہوئیں جس کا اس کے سسرالیوں کو شدید رنج تھا تاہم جب چھٹی مرتبہ اس کی بیٹی حاملہ ہوئی تو شوہر کے کہنے پر اس کی ساس رضیہ بیگم سکنہ کلر سیداں اپنی بیٹیوں بانو نگینہ اور فریدہ کے ساتھ کلر سیداں کے نجی ہسپتال میں الٹرا ساؤنڈ کے ذریعے پیدائش سے قبل ہی بچے کی جنس معلوم کر کے 5ماہ کے حمل کے باوجود اسقاط حمل کروادیا اس طرح مسماة شازیہ انجم کو تشویشناک حالت میں والدین کے گھر چھوڑ دیا جسے فوری طور پربے نظیر بھٹو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر وہ14دن موت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد دم توڑ گئی جس پر جب متوفیہ کی والدہ نے رواں سال 17جنوری کو فیملی کورٹ میں دائرگارڈین دعویٰ میں بھی عدالت کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا تو متوفیہ کے سسرالیوں نے صادق آباد پولیس سے ملی بھگت کر کے 13فروری کو متوفیہ کی بیوہ اور ضعیف والدہ، اسکی 2بہنوں اور2بھائیوں کے خلاف دفعہ 322کے تحت مقدمہ درج کروا دیا جس کے لئے سائلہ نے سابق سی پی او راولپنڈی ہمایوں بشیر تارڑ کو درخواست دی جس پر سی پی او نے ایس پی انوسٹی گیشن ہارون جوئیہ کو تحقیقات کی ہدائیت کی لیکن بعد ازاں ان کے تبادلے کے باعث معاملہ تاحال التوا کا شکار ہے متوفیہ کی والدہ کے مطابق اس کی نندیں بانو نگینہ ،فریدہ ،ساس رضیہ بیگم اور دیور صغیر بھی اسے مار پیٹ کرتا تھا جس پر متوفیہ کی درخواست پر تھانہ کلر سیداں میں پہلے ہی مقدمہ بھی درج ہے متوفیہ کی والدہ نے موجودہ سی پی او راولپنڈی اسراراحمد سے اپیل کی ہے کہ واقعہ کی مکمل تحقیقات کر کے اس کی بیٹی کے قاتلوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور ان کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے کے اخراج کا حکم جاری کیا جائے اور صادق آباد پولیس کے خلاف بھی محکمانہ کاروائی کی جائے

متعلقہ عنوان :