سینیٹ انتخابات میں (ن) لیگ اور اس کی اتحادی جماعتوں کی واضح کامیابی ، 37 میں سے 22 نشستیں جیت لیں،48 میں سے 37 نشستوں کے نتائج کے مطابق (ن) لیگ 16 ، پیپلزپارٹی7 ، متحدہ 4 ، نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے 3,3 ، بی این پی (مینگل ) اور جے یو آئی (ف) کا ایک ایک اور ایک آزاد امیدوار کامیاب

جمعرات 5 مارچ 2015 20:21

اسلام آباد/ لاہور/ کوئٹہ/ کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔5 مارچ۔2015ء) سینیٹ کی 48 میں سے 37 نشستوں پر آنیوالے نتائج کے مطابق (ن) لیگ نے 16 ، پیپلزپارٹی نے 7 متحدہ قومی موومنٹ نے 4 ، نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے 3,3 ، بی این پی (مینگل ) اور جے یو آئی (ف) کے ایک ایک اور ایک آزاد امیدوار نے غیر سرکاری نتائج کے مطابق کامیابی حاصل کی۔

خیبرپختونخوا کے علاوہ وفاق اور تین صوبوں سے آنیوالے نتائج کے مطابق سب سے بڑا اپ سیٹ بلوچستان میں ہوا جہاں (ن) لیگ کے مرکزی رہنماء سردار یعقوب ناصر ہار گئے ، بلوچستان کے بہت بڑے ٹھیکے دار یوسف بادینی آزاد حیثیت سے بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے ، سندھ میں فنکشنل لیگ اور اس کے ساتھ شامل دیگر جماعتیں پیپلزپارٹی کے خلاف کوئی اپ سیٹ کرنے میں ناکام رہیں فنکشنل لیگ اور اتحادیوں کا پیپلزپارٹی پر دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے انتخابی نتائج کو ماننے سے انکار ، (ن) لیگ کا پنجاب سے مکمل کلین سویپ ، تمام گیارہ نشستیں جیت لیں ۔

(جاری ہے)

سندھ میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے اتفاق رائے سے 4 نشستیں بلا مقابلہ جیتنے کے بعد باقی 7 بھی جیتنے میں کامیابی حاصل کی ۔ بلوچستان سے (ن) لیگ اور اس کی دونوں اتحادی جماعتوں نیشنل پارٹی اور پی کے ایم پی نے مل کر مجموعی طور پر 9 نشستیں جیتیں ۔ جمعرات کو سینیٹ کی 52 نشستوں پر انتخابات تھے ، فاٹا کی 4 نشستوں کا انتخاب صدارتی آرڈیننس کے اجراء کی وجہ سے تنازعہ پیدا ہونے پر الیکشن کمیشن نے غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا ۔

اسلام آباد کی دونوں نشستیں (ن) لیگ کے امیدواروں ظفر اقبال جھگڑا اور راحیلہ مگسی نے واضح اکثریت سے جیت لیں ۔ پنجاب میں پیپلزپارٹی تمام تر دعوؤں کے باوجود اپنے امیدوار ندیم افضل چن کو کامیاب نہ کراسکی ۔ (ن) لیگ کے تمام 11 امیدوار جنرل نشستوں سے مشاہد اللہ خان ، پرویز رشید ، چوہدری تنویر ، سلیم ضیاء ، جنرل (ر) عبدالقیوم ، غونث بخش نیازی اور نہال ہاشمی ٹیکنو کریٹ کی نشستوں پر راجہ ظفر الحق اور پروفیسر ساجد میر جبکہ خواتین کی نشستوں پر نجمہ حمید اور عائشہ رضا کامیاب ہوئیں ۔

سندھ سے خواتین کی دو نشستوں پر متحدہ کی نگہت مرزااور پی پی پی کی سسی پلیجو اور ٹیکنو کریٹ کی نشستوں پر متحدہ کے بیرسٹر محمد علی سیف اور پی پی پی کے فاروق ایچ نائیک بلا مقابلہ منتخب ہوگئے تھے ۔ 7 جنرل نشستوں پر ہونیوالے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے رحمن ملک ، عبدالطیف انصاری ، سلام الدین شیخ ، سلیم مانڈوی والا ، گیان چند جبکہ متحدہ کے میاں عتیق اور خوش بخت شجاعت منتخب ہوئیں ۔

بلوچستان سے مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر سردار ثناء اللہ زہری کے بھائی نعمت اللہ زہری شہباز درانی اور کلثوم پروین ، نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو ، میر کبیر احمد اور اشوک کمار جبکہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمد عثمان ، سردار محمد اعظم اور گل بشریٰ جبکہ جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری ، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی اور آزاد یوسف بادینی کامیاب ہوئے ۔

خیبرپختونخوا کی 11 نشستوں پر حکمران تحریک انصاف اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان پولنگ کے ایشوز پر ہونیوالے تنازعہ کی وجہ سے پولنگ کئی گھنٹے تک رکی رہی جس پر الیکشن کمیشن نے پولنگ کے اوقات رات 8 بجے تک بڑھا دیئے تھے جس کی وجہ سے خیبرپختونخوا کے نتائج دیگر صوبوں اور وفاق کے مقابلہ میں کئی گھنٹے بعد آئے ۔

متعلقہ عنوان :