ہندو لڑکی نے والدین کی طرف سے دیا جانے والا اشتہار ہٹا کر اپنی شادی کا اشتہار خود ہی دے دیا، اپنے بارے میں سب کچھ ایمانداری سے بتا ڈالا،
جمعرات 5 مارچ 2015 16:41
بھارت(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 5 مارچ 2015 ء) : کہتے ہیں کہ رشتے جھوٹ کی نہیں بلکہ سچ کی بنیاد پر قائم کرنے چاہئیں تبھی ان رشتوں کے دیر پا رہنے کی امید کی جا سکتی ہے، ایسی ہی ایک سچ بولتی ہندو لڑکی نے ایسا کام کیا جس نے اسے دنیا بھر میں مشہور کر دیا اور لڑکیوں کی جانب سے پذیرائی بھی ملی، یہ کہانی بھارت میں رہنے والی ایک لڑکی اندوجا پلے کی ہے، اندوجا کی عمر 24 سال ہے اور اس کی بڑھتی عمر کے پیش نظر اس کے والدین نے رشتوں کی ایک ویب سائٹ پر اس کا ڈیٹا بھی دے دیا لیکن جب اندوجا نے اسے دیکھا تو اس نے برہمی کا اظہار کیا اور اپنا اشتہار خود دینے کا فیصلہ کیا، اندوجا نے اس ویب سائٹ سے اپنے والدین کا اشتہار ختم کر کے اس کی جگہ اپنا بنایا ہوا اشتہار لگا دیا، جب اندوجا سے اس کے متعلق پوچھا گیا تو اس کا کہنا تھا کہ میرے والدین نے اشتہار میں بس اتنا ہی لکھا تھا کہ ہماری بیٹی ایک سافٹ وئیر انجینئر ہے اور ہم اس کے لیے لڑکے کی تلاش میں ہیں جسے پڑھ کر مجھے شدید غصہ آیا کہ میرے ماں باپ نے تو میرے بارے میں کچھ بھی نہیں لکھا لیکن انہوں نے محض وہ لکھا جس نظریے سے وہ مجھے دیکھتے ہیں، اندوجا کا کہنا تھا کہ میں نے اس وقت اپنا اشتہار خود بنانے کا فیصلہ کیا کیونکہ میں لوگوں کو اپنے بارے میں اصل باتیں بتانا چاہتی تھی تا کہ ان کو پتہ چلے کہ میں اصل میں کیسی ہوں اور کیا سوچ رکھتی ہوں.اس کام کے لیے میں نے ایک ویب سائٹ بنائی تا کہ میرے والدین لڑکے کے گھر والوں کو میری ویب سائٹ کا لنک دیں سکیں اور وہ میرے بارے میں بآ سانی جان سکیں.
اندوجا کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی ویب سائٹ پر صاف لکھا کہ میں سافٹ وئیر انجینئر نہیں ہوں بلکہ چھوٹی کمپنیوں کے ساتھ کام کر کے ان کو بڑا کرنے میں مد دیتی ہوں اس سے مجھے خوشی ملتی ہے. اندوجا نے کہا کہ میں نے ویب سائٹ پر اپنی عادات، اور کھانے پینے کے حوالے سے بھی تفصیلاً لکھ ڈالا، مثلاً مجھے کھانے کا زیادہ شوق نہیں، گوشت، شراب اور سگریٹ کی عادت نہیں، دوستانہ ہوں لیکن دوست بنانا پسند نہیں ، میں ایک ٹام بوائے ہوں اور اپنے بال کبھی نہیں بڑھاؤں گی، مجھ میں نسوانیت کچھ زیادہ نہیں ہے لہٰذا مجھے لڑکا بھی ایسا ہی چاہئیے جس کو بچوں سے نفرت ہو اور ہو سکے تو اس کی داڑھی ہو اور اسے دنیا دیکھنے کا جنون ہو ، اپنے اہل خانہ سے زیادہ محبت بھی نہ کرتا ہو، اور پیسے کماتا ہو اور اپنی نوکری سے نفرت نہ کرتا ہو، اندوجا نے اپنی ویب سائٹ پر اپنی نہایت منفی تصویر لگائی تھی لیکن اس کے بعد اندوجا کی ویب سائٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اندوجا کا کہنا ہے کہ اس کے بعد میرے لیے کافی لڑکوں کے رشتے بھی آئے جنہوں نے ویب سائٹ ہی پر مجھ سے رابطہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ جس چیز نے مجھے متاثر کیا وہ یہ تھی کہ خواتین نے میری ویب سائٹ دیکھ کر خود کے بارے میں ایمانداری سے بات کرنے کے میرے فیصلے کو بہت سراہا ، اپنے والدین کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ میرے والدین اب خوش ہیں اور میری ماں ویب سائٹ پر آنے والے سب کمنٹس کو پڑھتی ہیں. اور پوچھتی ہیں کہ مجھے ان میں سے کون سا لڑکا پسند ہے.مزید اہم خبریں
-
وزیر قانون اور اٹارنی جنرل سے پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکرٹری کی ملاقات، قانون سازی سے متعلق گفتگو
-
ملک کو درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے مربوط کوششوں کے ساتھ موثر حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی ،چیئرمین سینیٹ
-
پتا افراد کا معاملہ آسان نہیں، اسکی بہت سی جہتیں، سیاسی حل نکالنا ہے، وزیرقانون
-
ضمنی الیکشن میں پولیس نے مداخلت کی، ملک میں کوئی جمہوریت نہیں، عمران خان
-
نیا آئی ایم ایف بیل آؤٹ جولائی تک متوقع، پاکستانی و زیر خزانہ
-
کسی سے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے‘ مذاکرات کا کوئی پیغام آیا تو سب کو آگاہ کریں گے.بیرسٹر گوہر
-
شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسما عیل کے خلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی
-
امریکی یونیورسٹیوں کی انتظامیہ اور فلسطین کی حمایت میں احتجاج کرنے والے طلبہ کے درمیان تناﺅ
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں مفت کھانا پروگرام پر عمل درآمد شروع
-
امریکی محکمہ خارجہ نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر سالانہ رپورٹ جاری کر دی
-
ایرانی میزائلوں نے کس طرح اسرائیلی کثیر الجہتی، مربوط خودکار فضائی دفاعی نظام کے حصار کو کیسے توڑا؟ حملہ کتنا کامیاب رہا سیٹلائٹ تصاویر سے جائزہ
-
3 سال میں 70 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں، اخراجات ادھار لے کرپورا کر رہے ہیں،احسن اقبال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.