پاکستان حلال فوڈ اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے قانون سازی کرنا چاہتے ہیں،وفاقی وزیر رانا تنویر حسین ،

صوبوں کے اعتراض کے بعد معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے جایا جائیگا ، پشاور تا کابل موٹروے کے معاہدے کی غرض سے افغان وفد کی جلد پاکستان آمد متوقع ہے،الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تمام ملازمین کو کمیشن کی جانب سے منظور کردہ 20 فیصد الاؤنس دیا جائے گا،ایل این جی درآمد کرنے والی کمپنیاں اس کی قیمت کا تعین خود کریں گی،ترکمانستان ‘ افغانستان‘ پاکستان اور بھارت گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل 2018ء تک ہونے کا امکان ہے، قومی اسمبلی میں شاہد خاقان عباسی،شہزادی عمر زادی ٹوانہ،راجہ جاوید اخلاص کا وقفہ سوالات میں اظہار خیال

بدھ 4 مارچ 2015 23:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔4مارچ۔2015ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان حلال فوڈ اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے قانون سازی کرنا چاہتے ہیں  صوبوں کے اعتراض کے بعد معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے جایا جائیگا  پشاور تا کابل موٹروے کے معاہدے کی غرض سے افغان وفد کی جلد پاکستان آمد متوقع ہے  الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تمام ملازمین کو کمیشن کی جانب سے منظور کردہ 20 فیصد الاؤنس دیا جائے گا  ایل این جی درآمد کرنے والی کمپنیاں اس کی قیمت کا تعین خود کریں گی  ترکمانستان ‘ افغانستان‘ پاکستان اور بھارت گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل 2018ء تک ہونے کا امکان ہے ۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے بتایا کہ 2014-15ء میں 39 ترقیاتی منصوبوں کے لئے ایک ارب 21 کروڑ روپے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی و تکنیکی ریسرچ کیلئے مختص کئے گئے ٹیکنالوجی پارک سمیت چار اہم منصوبے رکھے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پاکستان حلال فوڈ اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے قانون سازی کرنا چاہتے ہیں تاہم صوبے اس پر اعتراض اٹھا رہے ہیں کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد یہ کام صوبوے خود کر سکتے ہیں۔

یہ معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے کر جا رہے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری پٹرولیم و قدرتی وسائل شہزادی عمر زادی ٹوانہ نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ تلاش و پیداواری کمپنیوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ متعلقہ اضلاع کے ڈی سی اوز‘ ڈی پیز کے مشترکہ کھاتہ جات میں سماجی بہبود فنڈ جمع کرائیں۔ پنجاب میں 24 لاکھ ڈالر‘ سندھ 31 لاکھ 45 ہزار ڈالر‘ کے پی کے 10 لاکھ 32 ہزار ڈالر‘ بلوچستان 16 لاکھ 90 ہزار‘ فاٹا 35 ہزار ڈالر‘ اسلام آباد 15 ہزار ڈالر ستمبر سے اب تک جمع کرائے گئے ہیں۔

محترمہ نسیمہ کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ 2012-14ء کے دوران سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ 6.88 فیصد ‘ 2013-14ء میں 6.80 فیصد رہا۔ سوئی ناردرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے اس دورانیہ میں نقصانات 10.53 اور 9.85 فیصد رہا۔ پارلیمانی سیکرٹری شہزادی عمر زدی ٹوانہ نے بتایا کہ چنیوٹ میں لوہے‘ تانبے اور سونے کے ذخائر نکلے ہیں۔ آئندہ دس ماہ کے عرصہ میں کھدائی و تلاش کے کام کی تکمیل کے بعد ہی دھاتی معدنیات کی مقدار اور معیار کا تعین کیا جاسکے گا۔

عامرہ خان کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ یکم جنوری 2012ء تا 31 دسمبر 2014ء تک تیل کی کل پیداوار آٹھ کروڑ 98 لاکھ 56 ہزار 206 بیرل اور 45 لاکھ 32 ہزار 397 ملین مکعب کیوبک فٹ گیس کی پیداوار ہوئی۔ شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ پشاور تا کابل موٹروے کی تعمیر کے لئے تجویز حکومت کے زیر غور ہے اس کے قابل عمل ہونے کی سٹڈی کروانے کے لئے معاہدہ تیار کرلیا گیا ہے۔

افغانستان سے اس حوالے سے معاہدے کی غرض سے وفد کی جلد پاکستان آمد متوقع ہے پھر ہی اس منصوبے کی لاگت اور روٹ کا تعین ہو سکے گا۔پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے بتایا کہ پاکستان الیکشن کمیشن کے ملازمین کو 20 فیصد الاؤنس یکم مارچ 2013ء سے ادا کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ پاکستان بھر میں الیکشن کمیشن کے ملازمین پر یہ لاگو ہوگا۔ وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ ایل این جی کی جو قیمت مارکیٹ میں ہوگی وہی قیمت لی جائے گی۔

عموماً پٹرول سے یہ قیمت 30 فیصد کم ہوتی ہے۔ اقبال محمد علی خان کے سوال کے جواب میں وزارت پٹرولیم کی جانب سے بتایا گیا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران ریٹائرمنٹ یا فوتگی پر او جی ڈی سی ایل کے افسران کو دو لاکھ روپے کے حساب سے 325 گاڑیاں دی گئیں۔ جن ملازمین کی ملازمت کی شرائط میں یہ شامل تھا ان کو یہ گاڑیاں دی گئیں۔ جو اس کا استحقاق رکھتے تھے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی جانب سے بتایا گیا کہ ترکمانستان ‘ افغانستان‘ پاکستان اور بھارت گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل 2018ء تک ہونے کی توقع ہے۔

پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ افغانستان‘ پاکستان‘ بھارت‘ ترکمانستان گیس پائپ لائن منصوبے پر آئندہ ماہ اجلاس کابل میں ہوگا۔ توقع ہے کہ یہ منصوبہ 2018ء تک مکمل ہو جائے گا۔