پاکستان ہندوکونسل کی محب وطن شہریوں کو ہولی مشترکہ طور پر منانے کی باضابطہ دعوت، عام تعطیل کا مطالبہ،

غیر مسلموں کی اعلیٰ خدمات کا اعتراف سول ایوارڈز اور نصاب تعلیم میں کیا جائے، ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی کی پارلیمنٹ ہاوٴس کے باہر صحافیوں سے گفتگو

بدھ 4 مارچ 2015 23:04

اسلام آباد /کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔4مارچ۔2015ء) پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی ممبر قومی اسمبلی نے تمام محب وطن امن پسند پاکستانیوں کو ہولی کا تہوارمشترکہ طور پر منانے کی باضابطہ طور پر دعوت دیتے ہوئے سرکاری عام تعطیل کا مطالبہ کردیا ہے، بدھ کو پارلیمنٹ ہاوٴس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر رمیش کا کہنا تھا کہ ہولی کا دِن ظلم و ستم کے خلاف جدوجہد کا درس دیتا ہے اور حق و انصاف کی فتح کی یاد دلاتا ہے، دنیا بھر میں منائی جانے والا رنگارنگ ہولی تہوار اسپرنگ فیسٹیول، فیسٹول آف کلرز اور فیسٹیول آف لو کے نام سے جانے والا تہوار صرف ہندو کمیونٹی تک ہی محدود نہیں رہا، انہوں نے پاکستان ہندوکونسل کی جانب سے دیگر پاکستانیوں کو ہولی کی دعوت دینے کا بنیادی مقصد ملک بھر میں مذہبی رواداری کا فروغ اور امن پسند معاشرے کے قیام کی جانب اہم قدم بتاتے ہوئے مزید کہا کہ آج پاکستانی معاشرہ جن تلخ حالات کا سامنا کررہا ہے اس میں ایسے تہوار مشترکہ طور پر منانے کے مثبت نتائج سامنے آنے کی توقع ہے۔

(جاری ہے)

23مارچ کویوم پاکستان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر رمیش نے کہا کہ بہت سے قابل محب وطن ہندو باشندے حکومتی توجہ کے مستحق ہیں، جن میں پاکستان کے پہلے منسٹر برائے لاء اینڈ لیبر جوگندر ناتھ منڈل، پہلے سپیکر برائے پنجاب اسمبلی ایس پی سنہا، معروف سماجی راہنماء سر گنگا رام، جدید کراچی کے بانی ہری چند رائے، جسٹس رانا بھگوان داس اور کامریڈ سوبھو گیان چندانی سرفہرست ہیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر رمیش ونکوانی نے اظہارِ افسوس کیا کہ ملک بھر کے نصابِ تعلیم میں کسی ایک غیرمسلم پاکستانی کی خدمات کے اعتراف میں کوئی ایک باب بھی شامل نہیں کیا گیا، انہوں نے اس حوالے سے ہر فورم پراپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے کی یقین دہانی کرائی۔ ہولی کا تہوار 5مارچ بروزجمعرات کو منایا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :