حکومت دریائے سندھ میں مطلوبہ مقدار میں پانی چھوڑ کر دریا، زمینوں اور ڈیلٹا سمیت تمر کی جنگلات کو تباہی سے بچائے،محمد علی شاہ

بدھ 4 مارچ 2015 23:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔4مارچ۔2015ء) پاکستان فشر فوک فورم کی طرف سے 14 مارچ دریاؤں کے عالمی دن کے سلسلے میں یکم مارچ سے 14 مارچ تک اعلانیہ سرگرمیوں کے سلسلے میں گذشتہ روز کراچی سمندر کنارے سی ویو پر سینکڑوں لوگوں جن میں عورتوں کی کثیر تعداد شامل تھی پاکستان فشر فوک فورم کے مرکزی چیئرمین محمد علی شاہ، مجید موٹانی، حسین ڈھورائی، طالب کچھی، طاہرہ علی شاہ، فاطمہ مجید کی قیادت میں جمع ہوکر سمندر میں پھول پاشی اور میٹھے پانی کے مٹکے بہا کر سمندر کو خراج تحسین پیش کیا۔

اس موقع پر پاکستان فشر فوک فورم کے مرکزی چیئرمین محمد علی شاہ نے صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ جب تک دریائے سندھ کا بہاؤ بحال تھا تب تک ڈیلٹا سمیت سندھ کی زمینیں آباد تھیں، انہوں نے کہا کہ قدرت سے کھیلنے کی وجہ سے دریا کو خشک کر کے ریت کے صحرا میں تبدیل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب دریائے سندھ اپنی موج میں بہتا تھا تو دریائے سندھ کا پانی انڈس ڈیلٹا سے ہوتا ہوا کراچی سمندر کناروں ابراہیم حیدری سے لیکر ککا ولیج تک پہنچتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ تمر کے جنگلات وہاں آباد ہوتے ہیں جہاں دریاء کا پانی پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14 مارچ دریاؤں کے عالمی دن کے سلسلے میں جاری سرگرمیوں کے بعد عالمی دن کی تقریب 14 مارچ کو المنظر جامشورو میں منعقد کی گئی ہے، جہاں ہزاروں ماہی گیروں اور کسانوں سمیت باشعور لوگ شرکت کر کے حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ دریائے سندھ میں مطلوبہ مقدار میں پانی چھوڑ کر دریا، زمینوں اور ڈیلٹا سمیت تمر کی جنگلات کو تباہی سے بچایا جائے۔ اس موقع پر مجید موٹانی، طالب کچھی، ایوب شان، فاطمہ مجید اور طاہرہ علی نے خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :