اسلام آباد،سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ نے نجکاری ترمیمی بل میں پوسٹ آڈٹ کی منظوری دیکر مزید ترمیم کو موخر کردیا،

نجکاری کمیٹی ایک سال کے دوران تمام ٹرانزکشن کی پوسٹ آڈٹ کرانے کی پابند ہوگی

بدھ 4 مارچ 2015 22:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔4مارچ۔2015ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے نجکاری ترمیمی بل میں پوسٹ آڈٹ کی منظوری دیتے ہوئے مزید ترمیم کو موخر کردیا ۔ نجکاری کمیٹی ایک سال کے دوران ہونے والے تمام ٹرانزکشن کی پوسٹ آڈٹ کرانے کی پابند ہوگی ۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر نسرین جلیل کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا اجلاس میں کمیٹی کے اراکین اور نجکاری کمیشن کے چیئرمین سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی اس موقع پرکمیٹی کی ممبر سینیٹر صغریٰ امام کی جانب سے نجکاری بل 2014ء پربحث کی گی ۔

چیئرمین پرائیویٹائزیشن کمیشن محمد زبیر نے بتایا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ نجکاری کے عمل کو شفاف رکھیں نجکاری کے عمل کے بعد نیب سمیت مختلف ادارے اس عمل کودیکھتے ہیں اس سلسلے میں نجکار ی کمیشن کے ساتھ خط و کتابت کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق نجکاری کے بعد ایک سال تک اس کیخلاف کسی بھی قسم کے اعتراضات کو دیکھا جا سکتا ہے نجکاری کے عمل میں قومی مفاد کو سب سے پہلے مدنظر ر کھا جاتا ہے اگر نجکاری کے قانون کو مزید سخت کیا گیا تو خدشہ ہے کہ غیرملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری سے گریز کرینگے ۔

انہوں نے بتایا کہ بیرونی ممالک میں سرمایہ کاروں کو ہماری پالیسیوں پراعتراض ہوتا ہے اور اگر اس کو ہم مزید سخت کرینگے تو اس سے بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد اٹھ جائے گا اس موقع پر تر میمی بل پیش کر نے والی رکن کمیٹی صغری امام نے کہا کہ اس بل کا مقصد قوانین کو سخت بنانا نہیں بلکہ نجکاری کے عمل کو شفاف بنانا ہے اس موقع پر کمیٹی اراکین نے نجکاری ترمیمی بل میں پوسٹ آڈٹ آڈیٹر جنرل آف پاکستان اور پرائیویٹ فرم سے کرانے کی منظوری دیدی تاہم ترمیمی بل کے دیگر شقوں پر رائے اتفاق رائے نہ ہوسکا ۔

متعلقہ عنوان :