کچھ لوگوں نے فٹ پاتھ ، سڑکوں ، آئی لینڈز اور گرین بیلٹس کو باپ کی جاگیر سمجھ رکھا ہے،شرجیل انعام میمن،

تجاوزات کراچی کیلئے ناسور بن چکی ہیں ،مکمل خاتمہ کیا جائیگا ، بلدیاتی اداروں کے جو ملازمین بینک اکاوٴنٹس نہیں کھلوائیں گے انہیں تنخواہ بھی نہیں ملے گی ،صوبائی وزیر اطلاعات

بدھ 4 مارچ 2015 21:26

کچھ لوگوں نے فٹ پاتھ ، سڑکوں ، آئی لینڈز اور گرین بیلٹس کو باپ کی جاگیر ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔4مارچ۔2015ء) سندھ کے وزیر بلدیات و اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں نے فٹ پاتھ ، سڑکوں ، آئی لینڈز اور گرین بیلٹس کو باپ کی جاگیر سمجھ رکھا ہے،تجاوزات کراچی شہر کے لیے ناسور بن چکی ہیں ، ان کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا ۔ بلدیاتی اداروں کے جو ملازمین یہ کہتے ہیں کہ وہ تنخواہوں کے لیے بینک اکاوٴنٹس نہیں کھلوائیں گے تو انہیں بتا دینا چاہتا ہوں کہ انہیں تنخواہ بھی نہیں ملے گی ۔

ارکان اسمبلی بھی صفائی مہم میں افسران کو ہدایات دے سکتے ہیں ۔ وہ بدھ کو متحدہ قومی موومنٹ کی خاتون رکن ارم عظیم فاروق اور اپوزیشن لیڈر شہریار خان مہر کے توجہ دلاوٴ نوٹس پر بیان دے رہے تھے ۔ ارم عظیم فاروق نے کہا کہ سول اسپتال کراچی کے ارد گرد غیر قانونی تجاوزات کی وجہ سے ایمبولینس گاڑیوں اور مریضوں کو پریشانی ہو رہی ہے ۔

(جاری ہے)

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صرف سول اسپتال میں ہی نہیں بلکہ پورے شہر میں تجاوزات موجود ہیں ۔

لوگوں نے کنکریٹ سے تعمیرات کرکے تجاوزات قائم کر لی ہیں ۔ کچھ لوگوں نے فٹ پاتھ ، سڑکوں ، آئی لینڈز اور گرین بیلٹس کو باپ کی جاگیر سمجھ رکھا ہے ۔ رکشاوٴں ، چنگ چی ، پتھاروں اور ٹھیلوں کی وجہ سے راستے بلاک ہو جاتے ہیں ۔ ہم نے کراچی کے علاقے صدر میں تجاوزات کے خلاف مہم شروع کی ہے ۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر لوگوں نے فائرنگ بھی کی ہے لیکن ہم روزانہ کی بنیاد پر تجاوزات ہٹا رہے ہیں ۔

کلفٹن کے علاقے میں گرین بیلٹس پر ریسٹورنٹس ختم کیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم تجاوزات ہٹانے میں اس بات کو بھی مدنظر رکھ رہے ہیں کہ غریب لوگوں کا کاروبار متاثر نہ ہو اور انہیں متبادل جگہ فراہم کی جائے لیکن نالوں پر بھی لوگوں نے چارچار منزلہ عمارتیں بنالی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات ہٹانے کے لیے عوام ہمارا ساتھ دیں ۔ اس طرح نہیں ہو سکتا کہ جس کا جب اور جہاں جی چاہے ، وہ پتھارے لگا دے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم بل بورڈ اور وال چاکنگ بھی ختم کریں گے ۔ اپوزیشن لیڈر شہریار خان مہر نے اپنے توجہ دلاوٴ نوٹس میں کہا کہ وزیر بلدیات یہ بتائیں کہ صاف ستھرا اور پر امن سندھ پروگرام ناکام ہونے کے بنیادی اسباب کیا ہیں ۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہماری مہم کامیاب جا رہی ہے اور ہم نے جو کام کیا ہے ، وہ نظر آ رہا ہے ۔ ہم نے مین شاہراہوں کو صاف کر دیا ہے ، گلیوں کی صفائی کے لیے افسران نے ایک ہفتہ مانگا ہے ۔

ہم نے بلدیہ عظمی کراچی کی گاڑیاں ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کو دے دی ہیں کیونکہ صفائی ان کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کراچی اور حیدر آباد سمیت ہر جگہ تجاوزات ہٹانے کا کام شروع کر دیا ہے ۔ ہم ان بل بورڈز کو بھی ہٹائیں گے ، جو تجاوزات کے زمرے میں آتے ہیں ۔ ہم نے بہت سارے بل بورڈز ہٹا بھی دیئے ہیں ۔ جن شاہراہوں پر زیادہ بل بورڈز نظر آتے ہیں وہ کنٹونمنٹ بورڈز کی حدود میں آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نیت صاف ہے اور ہمارا کام نظر آئے گا ۔