سینٹ انتخابات ،پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاسی رہنماؤں کی گہما گہمی،

حکومتی ارکان پر امید ، اپوزیشن جماعتوں کا تحفظات کا اظہار ، ہم قائد اعظم محمد علی جناح کا منشور کو آگے بڑھا رہے ہیں امید ہے کہ ملک کو جلد ہی درپیش مسائل سے باہر نکال لیا جائے گا۔حکومتی ارکان، موجودہ حکومت فیل ہو چکی ہے سینٹ انتخابات آپ کے سامنے ہیں ہارس ٹریڈنگ تو ہورہی ہے ۔جب انتخابات ہی جعلی ہوں گے تو ملک کیسے ترقی کرے گا۔ اپوزیشن

بدھ 4 مارچ 2015 21:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔4مارچ۔2015ء) سینٹ انتخابات ،پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاسی رہنماؤں کی گہما گہمی۔حکومتی ارکان پر امید جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کیا ۔حکومتی ارکان کا قائد اعظم کے پاکستان کے حوالے سے کہنا تھا کہ ہم قائد اعظم محمد علی جناح کا منشور کو آگے بڑھا رہے ہیں اور امید ہے کہ ملک کو جلد ہی درپیش مسائل سے باہر نکال لیا جائے گا۔

جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت فیل ہو چکی ہے سینٹ انتخابات آپ کے سامنے ہیں ہارس ٹریڈنگ تو ہورہی ہے ۔جب انتخابات ہی جعلی ہوں گے تو ملک کیسے ترقی کرے گا۔ عوامی مسلم لیگ کے رہنماء شیخ رشید نے تو سینٹ انتخابات سے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔ان خیا لات کا اظہار ارکان پارلیمنٹ نے گیٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سینٹ انتخابات کے حوالے مسلم لیگ (ضیاء) کے سربراہ اعجاز الحق نے گفتگو کے دوران بھی سینٹ انتخابات پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا ان کا کہنا تھا کہ سینٹ الیکشن میں جو ووٹوں کی خریداری کا سلسلہ چلا ہے اب امید وار کو بھی یہ ہی خطرہ لاحق ہے کہ کہیں پیسے دینے کے بعد بھی ووٹ نہ ملا تو کیا ہو گا۔

(جاری ہے)

کہیں ہمیں ووٹ دینے والا نمائندہ راستے میں ہی اغواء نہ ہو جائے۔تا ہم تمام سیاسی نمائندوں کی بھرپور توجہ سینٹ انتخابات پر مرکوز تھی ۔عوامی مسلم لیگ کے رہنماء شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے ۔لیکن موجودہ حکومت کے کارناموں کی وجہ سے یہ پارلیمنٹ اور اعوان بکرا منڈی کی شکل اختیار کرنے جا رہا ہے۔پاکستان ہندو کونسل کے ایم این اے ڈاکٹر رمیش کمار نے وزیر اعظم سمیت قومی اسمبلی سے مطالبہ کر دیا کہ دیگر اسلامی دنوں میں آنے والے تہواروں کی طرح ہندؤں کے تہواروں پر بھی سرکاری چھٹی دی جائے۔