موسمیاتی تغیرات کے منفی اثرات، خاص کر سیلابوں، کے نتیجے میں شہری زندگی بری طرح متاثرہورہی ہے۔مشاہد اللہ خان

بدھ 4 مارچ 2015 21:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔4مارچ۔2015ء ) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تغیرات، مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ موسمیاتی تغیرات کے منفی اثرات، خاص کر سیلابوں، کے نتیجے میں شہری زندگی بری طرح متاثرہورہی ہے۔ تاہم شہروں اور اُس میں بسنے والے لوگوں کو ایسے اثرات سے بچانے کے لیے پائیدارشہری منصوبہ بندی کوملک میں فروغ دینا ہوگاجس کی بدولت شہر کسی بھی ناگہانی سانحے یا قدرتی آفت کوجھیلنے کی صلاحیت یا اُس کے اثرات کو برداشت کرنے کیلئے خاطر خواہ لچک یا سکت رکھتے ہوں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو موسمیاتی ماہرین کی سے ایک ملاقات کے دوران کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کے شہروں میں بڑتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ملک کے موجودہ قدرتی وسائل پر دباو میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور لوگوں کے معیارِزندگی، خاص کر بڑھتی ہوئی آلودگی، ٹھوس فضلہ جات کی بہتات اور پانی وصفائی ستھرائی کے موجودہ وسال کم یاب ہونے کی وجہ سے، متاثرہورہی ہے۔

(جاری ہے)

مشاہد اللہ نے خبردار کیا کہ موسمیاتی تغیرات کے منفی اثرات کی وجہ سے ان مسال میں شدت آئے گی، جس کے لیے ہمیں بہتر شہری منصوبہ بندی اور آفات کے اثرات کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھنے والے تعمیراتی آرکیٹیکچرل ڈزائنگ کے جدید طریقے متعارف کرانے ہونگے۔ حالیہ بے ترتیب بارشوں کے معلق انہوں نے کہا کہ ایسی شدت سے ہونے والی ان موسم ِسرما کی بارشوں کا گذشتہ کئی سالوں میں کو ئی مثال نہیں ملتی اور انتہائی حیرانی کا باعث ہیں۔

تاہم ہمیں ایسی بے ترتیب بارشیں جس کی وجہ سے خاص کر اب شہروں میں سیلابی صورتحال پیدا ہورہی ہے، سے نمٹنے کے لیے پائیدار منصوبہ بندی کرکے اُس کے آثرات خاص کر زراعت پر، سے نمٹنے یا کم کرنے کے لیے موثر اقدامات کرنا ہونگے۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ موسمیاتی تغیرات کی وجہ سے شہروں اور دیہاتوں میں سیلاب کے اثرات سے بچنے کے سلسلے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا انتہائی ضروری ہے اور اس سلسلے میں میڈیا کو اپنا موثر کردار ادا کرنا چاہیے۔۔