سینیٹر سعید غنی کا قطرسے ایل این جی کی درآمد کا معاہدہ کی تفصیلات ایوان میں پیش نہ کرنے پر شدید احتجاج ،

حکومت نے ایس این جی پی ایل اور دیگر سے معاہدوں کے بغیر کام کا آغاز کیا تو بہت بڑا نقصان ہوگا‘ حکومت قطر سے ہونے والے معاہدے کی تفصیلات سامنے لائے ، نکتہ اعتراض پر اظہار خیال، قطر سے ایل این جی کی درآمد کے حوالے سے کافی کام ہو چکا ،معاملے پر ایوان میں تحریک یا توجہ دلاؤ نوٹس آئیگا تو تفصیل سے جواب دیا جائیگا، سرتاج عزیز کا جواب

بدھ 4 مارچ 2015 20:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔4مارچ۔2015ء) سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے قطرسے ایل این جی کی درآمد کا معاہدہ کی تفصیلات ایوان میں پیش نہ کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ایس این جی پی ایل اور دیگر سے معاہدوں کے بغیر کام کا آغاز کیا تو بہت بڑا نقصان ہوگا‘ حکومت قطر سے ہونے والے معاہدے کی تفصیلات سامنے لائے جبکہوزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ قطر سے ایل این جی کی درآمد کے حوالے سے کافی کام ہو چکا ہے۔

ا اس معاملے پر ایوان میں تحریک یا توجہ دلاؤ نوٹس آئے گا تو تفصیل سے اس کا جواب دیا جائے گا۔ بدھ کو سینیٹ کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ایل این جی کی قیمتوں کے حوالے سے کئی بار اس ایوان میں معاملہ اٹھایا گیا لیکن یہی کہا گیا کہ جب اس کا آغاز ہوگا تو قیمتوں کا تعین کیا جائے گا‘ حکومت نے ایس این جی پی ایل اور دیگر سے معاہدوں کے بغیر کام کا آغاز کیا تو بہت بڑا نقصان ہوگا‘ حکومت قطر سے ہونے والے معاہدے کی تفصیلات سامنے لائے جس کے جواب میں وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ قطر کے ساتھ ایل این جی کی درآمد پر کافی کام ہو چکا ہے ۔

(جاری ہے)

معاملہ پر ایوان میں تحریک یا توجہ دلاؤ نوٹس آئیگا تو تفصیل سے اسکا جواب دیا جائیگا۔