Live Updates

(ن)لیگ نے سینیٹ انتخابات میں دھاندلی روکنے کیلئے آئین میں ترمیم کا ڈرامہ رچایا، وزیراعظم آئینی ترمیم کا کہہ کر خود سعودی عرب چلے گئے ، ہمیں کہا کہ اتحادی متفق نہیں،خیبرپختونخوا میں ہمارے ارکان نے پارٹی امیدواروں کو ووٹ نہ دیا تو پارٹی سے نکال دیں گے، اگر ایسے ارکان کی تعداد زیادہ ہوئی تو اسمبلی توڑ کر دوبارہ الیکشن کرا ئیں گے،کور کمیٹی (کل) اپنے اجلاس میں انتخابات کا نتیجہ دیکھ کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریگی ،ہم اقتدار میں آکر سینیٹرز کا الیکشن براہ راست کرائیں گے ، عوام خود سینیٹرز منتخب کرینگے، حالیہ سینیٹ انتخابات جمہوریت کے منافی ہے،پیسے کے ذریعے ضمیر خریدے جا ر ہے ہیں،

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی پشاور میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ہمراہ پریس کانفرنس

بدھ 4 مارچ 2015 18:51

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔4مارچ۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ(ن)لیگ نے سینیٹ انتخابات میں دھاندلی روکنے کیلئے آئین میں ترمیم کا ڈرامہ رچایا، وزیراعظم آئینی ترمیم کا کہہ کر خود سعودی عرب چلے گئے ، ہمیں کہا کہ اتحادی متفق نہیں،خیبرپختونخوا میں ہمارے ارکان نے پارٹی امیدواروں کو ووٹ نہ دیا تو پارٹی سے نکال دیں گے، اگر ایسے ارکان کی تعداد زیادہ ہوئی تو اسمبلی توڑ کر دوبارہ الیکشن کرا ئیں گے،کور کمیٹی (کل) اپنے اجلاس میں انتخابات کا نتیجہ دیکھ کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریگی ،ہم اقتدار میں آکر سینیٹرز کا الیکشن براہ راست کرائیں گے ، عوام خود سینیٹرز منتخب کرینگے، حالیہ سینیٹ انتخابات جمہوریت کے منافی ہے،پیسے کے ذریعے ضمیر خریدے جا ر ہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو یہاں پشاور میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔ قبل ازیں عمران خان کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں امیرجماعت اسلامی سراج الحق ، اسپیکر کے پی کے اسمبلی اسد قیصر،وزیر اعلیٰ پرویز خٹک، تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور مرکزی جنرل سیکرٹری جہانگیر ترین سمیت ارکان خیبرپختونخوا اسمبلی شریک ہوئے۔

اجلاس میں سینیٹ انتخابات سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے خیبرپختونخوا میں پانچ ایم پی ایز ہیں، اور پیپلز پارٹی نے سینیٹ انتخابات کیلئے کے پی کے سے تین امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے، آصف زرداری بتائیں جب 17ایم پیایز کے ووٹ سے ایک سینیٹر منتخب ہو گا تو انہوں نے پانچ ایم پی ایز پر تین امیدوار کس مقصد سے اور کیسے کھڑے کھڑے کر دیئے، کس جادو کے تحت پی پی کو 50سے زیادہ ووٹ پڑ جائیں گے، یہ ہارس ٹریڈنگ کی نشانی ہے، پیپلز پارٹی کے امیدوار پیسے سے ووٹ خرید کر سینیٹر بننا چاہتے ہیں، یہ کونسی جمہوریت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی(ف) بھی مذہب کے نام پر سیاسی کر رہی ہے،17ایم پی ایز پر دو سینیٹ امیدوار کھڑے کر دیئے ہیں، ہم پہلی سینیٹ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں تو پتا نہیں تھا کہ سینیٹ الیکشن میں کیسے پیسے سے ووٹ کو خریدا جاتا ہے، اب مارکیٹ ریٹ دیکھ کر حیران رہ گئے ہیں کہ کس طرح پارٹی کے سربراہان اور ایم پی ایز پیسا بناتے ہیں، ہم نے سینیٹ الیکشن کیلئے تیاری مکمل کرلی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کیلئے 2امیدوار آزاد کھڑے ہیں، آزاد حیثیت سے کسی طرح وہ سینیٹ انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں، الیکشن کمیشن کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے، دوسرے صوبے کا کوئی شخص کیسے دوسرے صوبے میں جا کر سینیٹ کا الیکشن لڑ رہا ہے، سینیٹ صوبے کی نمائندگی کرتی ہے، پاکستانی عوام کو کہنا چاہتا ہوں کہ یہ جمہوریت کی نفی ہے، سینیٹ انتخابات پیسے کے بل بوتے پر ہو رہے ہیں، سینیٹ انتخابات میں ہمیشہ پیسہ چلتا آیا، اس دفعہ بھی چل رہا ہے، پاکستانی عوام کو اس کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔

عمران خان نے کہا کہ گزشتہ 30 برس سے سینیٹ میں جس طرح انتخابات ہورہے ہیں یہ کسی صورت جمہوریت نہیں، ناجانے چیف الیکشن کمشنر خرید و فروخت کے معاملات کا نوٹس کیوں نہیں لیتے۔ جے یوآئی (ف)اسلام کے نام پرسیاست کرتی ہے، ملک میں پیسوں کی سیاست لانے والے نواز شریف ہیں اور وہ اب بھی یہی کچھ کررہے ہیں۔ ہماری اور نواز شریف کی سیاست میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

مسلم لیگ (ن) نے سینیٹ انتخابات میں دھاندلی روکنے کے لئے آئین میں ترمیم کا ڈرامہ رچایا، تحریک انصاف نے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کے لئے قومی اسمبلی میں جانے کا فیصلہ کرلیا تھا لیکن نواز شریف خود سعودی عرب چلے گئے اور کہا گیا کہ آئینی ترمیم پر ان کے اتحادی متفق نہیں، اگر مسلم لیگ (ن) کی نیت ٹھیک ہوتی تو وہ ترمیم کے لئے رائے شماری ضرور کراتی۔

عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف ملک کی واحد جماعت ہے جس نے دھاندلی کے خلاف آوازاٹھائی۔ سینیٹ انتخابات کے لئے ان کی جماعت کی تیاری مکمل ہے، ہم نے میرٹ پر لوگوں کوٹکٹ دیئے ہیں اور ارکان اسمبلی کو ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ اپنا دوسرا ووٹ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، اے این پی اور قومی وطن پارٹی کے امیدواروں کو دینے کے بجائے تحریک انصاف کے اتحادیوں کو دیں۔

اگر ہمیں پتہ چلا کہ تحریک انصاف کے کسی رکن نے پارٹی کے امیدوار کے بجائے کسی دوسرے کو ووٹ دیا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ سینیٹ کے انتخابات میں دھاندلی روکنے کے لئے وہ خیبر پختونخوا اسمبلی کو تحلیل کرنے کو بھی تیار ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ وہ رواں برس ہی ملک میں نئے انتخابات ہوتے دیکھ رہے ہیں، اسی لئے سینیٹ کے انتخابات میں ان ہی امیدواروں کو ٹکٹ جاری کئے ہیں جو ان کی حکومت میں وزیر ہوں گے تاکہ وہ نظام حکومت کو اچھی طرح سمجھ سکیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات