امن کے قیام اور فروغ کے لیے مکالمے کا کلیدی کردار ہے،ہمیں ایک دوسرے سے بات کرنا چاہئے ‘اختلاف رائے کا احترام کرنا سیکھنا ہوگا، بے شک ہمیں اختلاف ہو اس بات پر ہمارا اتفاق ہونا چاہیے کہ ہم تشدد کا راستہ اختیار نہیں کریں گے

ڈنمارک کے پاکستان میں سفیر جسپر مولر سورنسن کا قومی امن اجلاس سے خطاب

بدھ 4 مارچ 2015 16:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04مارچ۔2015ء) ڈنمارک کے پاکستان میں سفیر جسپر مولر سورنسن نے کہا ہے کہ امن کے قیام اور فروغ کے لیے مکالمے کا کلیدی کردار ہے،ہمیں ایک دوسرے سے بات کرنا سیکھنا چاہیے اور سب سے بڑھ کرہمیں اختلاف رائے کا احترام کرنا سیکھنا ہوگا، بے شک ہمیں اختلاف بھی ہو لیکن اس بات پر ہمارا اتفاق ہونا چاہیے کہ ہم تشدد کا راستہ اختیار نہیں کریں گے۔

وہ یہاں منعقدہ قومی امن اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔قومی امن اجلاس کا انعقاد سرچ فاکامن گراؤنڈز نے ڈنمارک کے قومی ترقیاتی ادارے ڈنیڈا کے تعاون سے کیا تھاجس کا مقصدتمام صوبوں کے مختلف لوگوں کو اکٹھا کرنا تھا،اجلاس کا مقصد اٹھارویں ترمیم کے بعد قیام امن اور تنازعات کے حل کے لیے صوبوں کی تعمیری مدد کرنا تاکہ ایک مشترکہ وژن تیار کیا جائے۔

(جاری ہے)

مہمان خصوصی سفیرجسپر مولر سورنسن نے قیام امن کے لیے کھلی،مشاورتی اور حل پر مبنی مکالمے کے ذریعے کام کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہاکہ وہ ایک معاشرے کے اندر رہتے ہوے مشکل کام کر رہے ہیں، ایک گروپ کے اندر مشترکہ اقدار کا پرچار اور پھر دوسرے گروپس کے ساتھ برداشت اور رواداری کی طرف لے کر جانا ہے اور اسی طرح کی سوچ کے ساتھ ہم پر امن معاشرے کی تشکیل کی طرف بڑھ سکتے ہیں ۔

مہمان اعزاز پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر اور امریکہ میں پاکستان کی سا بق سفیر شیری رحمان نے اظہار خیال کرتے ہوے کہا کہ امن کا قیام تحفظ کی فراہمی سے ہی ممکن ہے،انہوں نے جمہوری معاشرے کے فروغ کے لیے عوامی مکالمے کو شروع کرنے کی حوصلہ افزائی کی،انہوں نے کہا کہ پاکستانی معاشرے میں رواداری اور احترام کا فروغ انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ جمہوری معاشرے کی تشکیل کے لیے حکومت اور منتخب نمائندوں کو جوابدہ کریں۔

اجلاس میں میڈیا، نوجوانوں، اقلیتوں،خواتین،مذہبی وسیاسی رہنماوں،تاجروں، سول سوسائٹی اور سرکاری حکام نے اکٹھے بیٹھ کراٹھارویں ترمیم کی روشنی میں امن،تنازعات اور عوامی طرز حکمرانی سے متعلق موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ شرکاء نے اقتدار کی نچلی سطح پر منتقلی،سماجی انصاف،مقامی و صوبائی تنازعات، آئین پاکستان پر عمل پیرا ہوتے ہوے قیام امن کی کوششوں جیسے موضوعات پر کھل کر اظہار کیا گیا۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوے سرچ فا ر کامن گراؤنڈز پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خرم مسعود نے کہا کہ ایس ایف سی جی یقین رکھتا ہے کہ نچلی سطح پر نوجوانوں ، خواتین اور میڈیا کی بڑھتی ہوئی تعمیری آوازوں سے عوامی مکالمے کی مانگ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس ایف سی جی کو امید ہے کہ صحت مندانہ مکا لمے کے فروغ سے پا کستانی عوام اس قابل ہو سکے گی کہ عوام کے سوچ کے انداز اور نقظہ نظر میں اجتماعی تبدیلی لا سکیں ۔

سرچ فا ر کامن گراؤنڈز پاکستان کے ابھرتے ہوے نوجوانوں، خواتین رہنماوں، متحرک میڈیا اور نجی شعبے کے کاروباری افراد کو تبدیلی کا ایجنٹ بننے کے لیے مدد فراہم کر رہا ہے۔سر براہی اجلاس کے دوران صوبائی سطح پر لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں مئی 2014تا فروری 2015کیدوران منعقدہ مشاورتی اجلاسوں میں اٹھارویں ترمیم کی روشنی میں تیار کردہ سفارشات کو بھی پیش کیا گیا۔تما م صوبائی و قومی مشاورتی اجلاس کی حتمی سفارشات کو ایک پا لیسی پیپر امن کے لیے پاکستان کے وژن کے طور پر حکومت پاکستان کو پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :