انصار برنی کا بھارتی فائرنگ سے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لئے سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری کا دورہ

بدھ 4 مارچ 2015 16:01

سیالکوٹ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04مارچ۔2015ء ) سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق اور انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کے سربراہ انصار برنی ایڈووکیٹ نے اپنی اہلیہ شاہین برنی کے ہمراہ گزشتہ روز سیالکوٹ میں شدید بارش کے باوجود پاک بھارت ورکنگ باؤنڈری کاتفصیلی دورہ کیا اوربھارتی دہشت گردی کے نتیجے میں زخمی اور متاثر ہونے والے متاثرین سے ملاقات کی۔

انسانی حقوق کے رہنما انصار برنی کی ورکنگ باؤنڈری آمد کی اطلاع ملتے ہی قر ب و جوار کے گاؤں اوردیہاتوں سے درجنوں خاندان انصار برنی کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے ان کے گرد اکھٹے ہوگئے اور ان سے ہاتھ ملائے۔اس موقع پر انصار برنی نے بھارتی فورسزکی جانب سے ورکنگ باؤنڈریز اور ایل او سی پر مسلسل بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ورکنگ باؤنڈریزکی مسلسل خلاف ورزیاں کرکے بین الاقوامی قوانین اور انسانی عظمت و وقار کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے سابق مشیر خاص برائے انسانی حقوق انصار برنی نے کہا کہ بھارتی فوج کی پاکستان میں مسلسل فائرنگ اور گولہ باری ثابت کرتی ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن پر سے توجہ ہٹانے کے لئے ناصرف ورکنگ باؤنڈری کے نہتے اور معصوم پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے بلکہ ان کے مویشیوں اور کھیتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا رہا ہے۔

انصار برنی نے کہا کہ وہ شدید بارش کے باوجوداپنی اہلیہ شاہین برنی کے ہمراہ دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھانے اور بھارتی دہشت گردی کے نتیجے میں زخمی اور شہید ہونے والے پاکستانی شہریوں کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے سیالکوٹ میں ورکنگ باؤنڈری کا دورہ کررہے ہیں۔ انصار برنی نے فوج اور رینجرز کے ساتھ مقامی افراد کے جذبہ حب الوطنی کو بھی سراہا اور کہا کہ وہ ان کے جذبہ کو سلام پیش کرتے ہیں جو اپنے ملک کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے کے لئے ہر وقتت تیار رہتے ہیں۔

انصار برنی ایڈووکیٹ بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں شہید ہونے والے معصوم شہریوں کے اہل خانہ سے ملاقات کے لئے ان کے گھروں پر بھی گئے اور شہدا کی قبروں پر فاتحہ خوانی بھی کی جبکہ زخمیوں کی عیادت کی ۔

متعلقہ عنوان :