حکومت نے 37 لاکھ ڈالر مالیت کی کی ویکسینز ضائع ہونے کے بعد محکمہ صحت کے دو افسران کو معطل کردیا

ویکسینز کے ذریعے پانچ بیماریوں کے خلاف تحفظ ملتا ہے ‘ مطلوبہ درجہ حرارت پر نہ رکھا جائے تو ضائع ہوجاتی ہیں ‘حکام اقدام سے ویکسینز کی بہتر نگرانی کا موقع ملے گا ‘وزیرمملکت سائرہ افضل تارڑ

بدھ 4 مارچ 2015 14:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04مارچ۔2015ء) حکومت نے 37 لاکھ ڈالر مالیت کی کی ویکسینز ضائع ہونے کے بعد محکمہ صحت کے دو افسران کو معطل کردیا ہے۔حکومتی افسران کے مطابق ان ویکسینز کے ذریعے پانچ بیماریوں کے خلاف تحفظ ملتا ہے اور اگر انہیں مطلوبہ درجہ حرارت پر نہ رکھا جائے تو ضائع ہوجاتی ہیں۔حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کے مینیجر ڈاکٹر ثقلین احمد گیلانی نے بتایا کہ غفلت برتنے پر دو افسران کو معطل کردیا گیا ہے تحقیقات کیلئے ایک انکوائری کمیشن بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔

وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تراڑ نے نے واقعے کی تصدیق کی تاہم انہوں نے کہا کہ اس سے ویکسینز کی بہتر نگرانی کا موقع ملے گا۔انہوں نے عندیہ دیا کہ ویکسینز محکموں کے درمیان تنازعات کی وجہ سے ضائع ہوئیں بظاہر کسی نے جنریٹر نے جنریٹر ایندھن بچانے کیلئے بند کردیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر رپورٹ بناکر عوام کو آگاہ کیا جائیگا ‘ نصف سے زائد ویکسینز ابھی بھی استعمال کے قابل ہیں۔

یونیسیف کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 10 میں سے ایک بچہ اپنی پانچویں سالگرہ سے قبل ہی انتقال کرجاتا ہے ‘ زیادہ تر بچے باآسانی علاج ہوجانے والی بیماریوں کے باعث ہلاک ہوتے ہیں۔گزشتہ سال ایک بین الاقوامی ایجنسی نے حکومت کی جانب سے پولیو مینجمنٹ کو تباہ کن قرار دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :