پکنگ پر گئے شخص کو اپنے ہاتھوں سے اپنی قبر کھودنی پڑ گئی

بدھ 4 مارچ 2015 11:57

پکنگ پر گئے شخص کو اپنے ہاتھوں سے اپنی  قبر کھودنی پڑ گئی

سعودی عرب(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4مارچ2015ء) سعودی عرب سے تعلق رکھنے والا ایک شخص صحرا میں راستہ بھول کر تین دن بھٹکتا رہا۔ ۔ سردی اور جانوروں سے بچنے کے علاوہ مرنے کے بعد دفن کے لیے اس نے اپنی قبر تیار لی مگر اسے بچا لیا گیا۔ سعودی اخبار المدینہ کے مطابق احمد صالح الغامدی اپنے گھر والوں کے ساتھ پکنک پر گیا تھا کہ راستہ بھول گیا۔

تین دن تک بھوکا پیا سا رہنے کے بعد اس کے بچنے کی ساری امیدیں ختم ہو گئی تو اس نے سردی اور جانوروں سے بچنے کے لیے ایک گڑھا کھودا جو اسے سردی اور جانوروں سے بچانے کے علاوہ مرنے کے بعد اس کی قبر کے طور پر کام آئے۔ الغامدی نے اخبار کو بتایا کہ اس نے اپنے گھروالوں کے ساتھ پکنک پر ال عقیق جانے کا پروگرام بنایا۔جب وہ کار چلا رہا تھا تو اس کی کار توراڈ ویلی کے پاس خراب ہو گئی۔

(جاری ہے)

اس نے اپنے بھائی سے رابطہ کیا تو وہ اس کے پاس مدد کے لیے دوڑا آیا۔اس نے اپنے بھائی کو اپنے گھروالوں کے پاس ٹھہرنے کا کہا اور اپنے بھائی کی کار کو اپنی خراب کار کے پاس لے جانے کے لیے چل پڑا۔ اس نے اپنے گھروالوں کو کہا کہ وہ ایسی جگہ دیکھنے جا رہا ہے جہاں وہ لوگ قیام کر سکیں۔اس کے بھائی کی کار بھی خراب ہو گئی ۔ موبائل کار میں چھوڑ کر وہ رستہ دیکھنے کو نکلا مگر کھو گیا۔

وہ چلتا رہا حتی کہ عسقان بنی کبیر پہنچ گیا۔ اس کے بعد اس نے واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ صحرا میں بہت ٹھنڈ تھی اور اس نے مناسب کپڑے بھی نہیں پہنے ہوئے تھے۔ اس کے بعد اس نے اپنی قبر کھودنے کا فیصلہ کیا جو اسے جانوروں اور سردی سے بچانے کے علاوہ مرنے پر قبر کا کام دے۔ ان تین دنوں میں الغامدی کی حالت بھوک ، پیاس اور سردی کی وجہ سے غیر ہو گئی، بالآخر اسے صحرا میں ہی پانی کی بوتل پڑی ملی جو اس کے کچھ کام آئی۔

تین دن کے بعد ایک مسافر نے اسے زمین پر پڑے پایا تو اسے ہسپتال پہنچا دیا۔اس نے ان تین دنوں میں 100 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کیا مگر وہ اس جگہ سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر ملا جہاں اس کی کار خراب ہوئی تھی۔ الغامدی کے بھائی کے مطابق ، بھائی کی گمشدگی پر انہوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے علاوہ پولیس، سول ڈیفنس اور اخبارات میں اس کی گمشدگی کی اطلاع کر دی تھی۔