صحافی ظفر اللہ جتک پر مسلح افراد کا قاتلانہ حملہ ،فائرنگ ،بال بال بچ گئے

منگل 3 مارچ 2015 19:27

اوستہ محمد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء) پریس کلب اوستہ محمد کے صحافی ظفر اللہ جتک پر مسلح افراد کی کی جانب سے قاتلانہ حملہ اندھا دھند فائرنگ معجزانہ طور پر محفوظ رہے مقامی پولیس کی کارروائی ممتاز نامی شخص گرفتار دیگر ملزمان کیلئے چھاپے سٹی پولیس تھا نہ میں ایف آئی آر درج چھ افراد پر مقدمہ درج مختلف سیاسی وسماجی طلبہ تنظیموں وکلاء برادری اور صحافی برادری کی جانب سے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اوستہ محمد پریس کلب کے سینئر صحافی ظفراللہ جتک اپنی آفیس میں بیٹھا تھا کہ اچانک مسلح افراد نے حملہ کرکے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس سے وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے مسلح افراد فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او سٹی اوستہ محمد نے کارروائی کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث ایک شخص ممتاز کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ باقی ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے صحافی ظفر اللہ جتک کی درخواست پر چھ افراد پر مقدمہ درج کیا گیا اس بزدلانہ واقعے کی اوستہ محمد کے مختلف سیاسی پارٹیوں جس میں پیپلزپارٹی ،نیشنل پارٹی ،بی این پی عوامی،پاکستان سنی تحریک،بی این پی مینگل،بی ایس او پجار ،پاکستان تحریک انصاف ،متحدہ قومی موومنٹ،پیپلز پارٹی شہید بھٹو ،وکلا برادری،عوامی پارٹی الائنس، جمعیت علما ء اسلام،جمعیت علماء پاکستان، میونسپل کمیٹی کے وائس چیئرمین،طلبہ تنظیموں مزدور یونین تاجر برادری سمیت سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے پریس کلب اوستہ محمدکے سینئر صحافی ظفر اللہ جتک پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ ہے اور کہا ہے کہ حق سچ لکھنے اور عوامی مسائل کو اجاگر کرنے والے صحافی پر قاتلانہ حملہ کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرے گے پولیس انتظامیہ کو چاہئے کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرکے قانونی کٹہڑے میں لائیں تاکہ اس کے بعد حق سچ لکھنے والے صحافی پر دوبارہ کوئی قاتلانہ حملہ نہ کر سکے۔

متعلقہ عنوان :