اکیسویں ترمیم کے ذریعے دہشت گردی اور دہشت گردوں کو مذہب ومسلک سے جوڑا گیا، خالد چیمہ

منگل 3 مارچ 2015 16:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء)مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ اکیسویں ترمیم کے ذریعے دہشت گردی اور دہشت گردوں کو مذہب ومسلک سے جوڑا گیا جس سے مسائل کم نہیں ہوئے بلکہ بڑھے ہیں کیونکہ دہشت گردی تو کسی طور اور کسی عنوان سے بھی ہو وہ دہشت گردی ہی ہے لاہور سے چیچہ وطنی روانگی سے قبل انہوں نے اپنے بیان میں اٹارنی جنرل آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے جواز کے حوا لے سے جو موٴقف اختیار کیا اس میں کہا گیا کہ ”آئین کا کوئی بنیادی ڈھانچہ موجود ہی نہیں“انتہائی حیران کن بلکہ پریشان کن بھی ہے! انہوں نے کہا کہ اٹارنی جنرل کا یہ موٴقف اور بیان دراصل حکومت کا موٴقف اور بیان ہے اس لئے محب وطن حلقوں کو اس کا ضروری نوٹس لینا چاہئے ،انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ آئین پاکستان کے دیباچے قرار دادِ مقاصد جواصل میں آئین کا حصہ ہے کی بالا دستی اور قرآن وسنت کو سپریم لاء قراردیئے جانے کے خلاف بین الاقوامی طاقتوں اور سیکولر لابیوں کی سازشیں آگے بڑھ رہی ہیں اور ملک کی اسلامی ونظریاتی شناخت گرداب اور خطرات میں گھری ہوئی ہیں ،انہوں نے دینی حلقوں پر زور دیا کہ اس خطرناک صورتحال کا حقیقی ادراک کرتے ہوئے اپنا کردار ادا کریں اور اس مسئلہ کو سنجیدگی سے لیں۔